اردو شاعریاردو غزلیاتباقی صدیقی

دیکھ کر صبح کی گھڑی نزدیک

باقی صدیقی کی ایک اردو غزل

دیکھ کر صبح کی گھڑی نزدیک
اور بھی رات ہو گئی تاریک

انقلاب چمن معاذاﷲ
پھول کانٹوں سے مانگتے ہیں بھیک

اے شب غم ترا خیال ہے کیا
سن رہے ہیں کہ ہے سحر نزدیک

ساتھ آؤ کہ لوگ کہتے ہیں
راستہ زندگی کا ہے تاریک

دل کا دامن سمیٹ لے باقیؔ
کون دے گا تجھے حیات کی بھیک

باقی صدیقی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button