آپ کا سلاماردو شاعریاردو غزلیاتسیّدہ منوّر جہاں منوّر

اے دوست ذرا دیکھ لے بے لوح قلم بھی

ایک اردو غزل از سیّدہ منوّر جہاں منوّر

اے دوست ذرا دیکھ لے بے لوح قلم بھی
کر ڈالا محبت نے فسانے کو رقم بھی

پھرتے ہیں لئے ہاتھوں میں ہم شمعِ محبت
"پاجائیں گے اک روز ترے نقشِ قدم بھی”

جو مجھ کو دکھاتا ہے سدا خشمگیں آنکھیں
وہ کاش کبھی مجھ پہ کرے چشمِ کرم بھی

اتنا نہ ہو مغرور نوازش پہ خدا کی
چھن جائیں گی آخر کو سبھی جاہ وحشم بھی

آداب محبت سے ذرا دیکھ عدو کو
الفت میں بدل جائے گا ظالم کا ستم بھی

اُس یوسفِ ثانی کی کشش کیسے بیاں ہو
دیکھیں جو صنم میرا تو جھک جائیں صنم بھی

حیران ہوں میں جادہ عرفان پہ چل کے
گم تیری حقیقت میں ہوئے دیر وحرم بھی

پروازِ تخیل جو رہے یون ہی منورؔ
آسکتے ہیں افلاک مرے زیرِ قدم بھی

سیدہ منوّر جہاں منوّر

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button