آنسو کیا ہیں؟

آنسو وہ موتی ہیں جو کبھی رائیگاں نہیں جاتے

آنسو کیا ہیں؟ بس موتی ہیں، چپکنے والے،بہنے والے،گرم آنسو، فریاد کی زبان ہیں،پرانی یادوں کے ترجمان ہیں،یہ آنسو انمول خزانہ ہیں، مستور دوشیزہ کے حسن سے زیادہ حسین، اور حور سے زیادہ مکنون، یہ دل کی اتھاہ گہرائیوں سے نکلنے والا آب حیات کا چشمہ، سعادتوں کا سرچشمہ، اور آرزوؤں کے صحرا میں نخلستانوں کا مژدہ ہے،آنسو تنہائیوں کا ساتھی، دعاؤں کی قبولیت کی نوید، اور انسان کے پاس ایسی متاع بے بہا ہے جو اسے دیدہ وری کی منزل عطا کر دیتی ہے۔

یہ موتی بڑے انمول ہیں، یہ خزانہ بڑا گراں مایہ ہے،ان کی قیمت یہ ہے کہ: ”ان کا خریدار کوئی اور نہیں خود رحمت پروردگار ہے“، جس کی رات اشکوں سے منور ہے، اس کا
نصیب درخشندہ ہے،اس کا مستقبل خودشناسی اور خود آگہی کا حق دار ہے، یادر ہے کہ یہ موتی کبھی رائیگاں نہیں جاتے! ـ

انسان کے آنسو اس کے لیے ادراک کی وسعتیں لکھتے ہیں، روح کی زبان آنسو ہیں،روح کی نوا اشک سحر ہے،اور روح کی پرواز کو آنسو ہی توانائی عطا کرتے ہیں۔

خرد کی بے مائیگی کو سرمایہ جنون عطا کرنے والا فرشتہ آنسوؤں کے ساتھ نازل ہوتا ہے۔ آہ سحر گاہی آہِ رسا کا دوسرا نام ہے!آنسو خالق اور مخلوق کے درمیان پردہ نہیں رہنے دیتے، یہ وہ موتی ہیں جو انسان کو اس کے اپنے باطن سے آشنا کرتے ہیں اور چشم گوہر بار دراصل عنایت پروردگار ہے۔

دنیا کے عظیم انسان نالہ نیم شب کی داستان ہیں، راز ہاے سربستہ آشکار ہوہی نہیں سکتے جب تک آنکھ اشک بار نہ ہو، نالہ نیم شب ہمیشہ کے لیے مقبول ہے،بارگاہ صمدیت میں آنسوؤں کی درخواست رد نہیں ہوتی! آنسوؤں سے زمانے بدل جاتے ہیں،نصیب پلٹ جاتے ہیں، طوفانوں کے رخ پھر جاتے ہیں، اور گرداب میں گھرے ہوئے سفینے ساحل مراد تک آپہنچتے ہیں، سب سے بڑھ کر یہ کہ اشکوں کے موتیوں کی یہ مالا عالم بالا تک کی خبر لے آتی ہے،

یہ آہ سحر گاہی بڑی گراں مایہ شے ہے؛ بلکہ یہ اللہ کے بندوں کے ہاتھ میں وہ ہتھیار ہے جس کی مدد سے اُن خدا مستوں نے کارہائے نمایاں سر انجام دیے اور ان کا نام تاریخ کے صفحات پر زریں حروف میں لکھا گیاـ

(کچھ ہاتھ نہیں آتا بے آہ سحر گاہی، صفحہ: 17،طبع: ادارہ فروغ اسلام، چریا کوٹ، مئو، یوپی، انڈیا)

ابو خالد

AansooAap Ka SalamAbu KhalidColumnColumnsIndiaUrdu WritingsYour Salam