اردو غزلیاتشعر و شاعریندیم بھابھہ

یہ پیڑ اور پرندے عجب اداسی ہے

ایک اردو غزل ندیم بھابھہ

یہ پیڑ اور پرندے عجب اداسی ہے

ترے بغیر مرے یار سب اداسی ہے

گئے وہ دن کہ مری بانہوں میں تو ہوتا تھا

اٹھے ہیں ہاتھ مگر ان میں اب اداسی ہے

نہ سر ہی پھوڑا، نہ بالوں کو میں نے نوچا کبھی

اداس ہوں، یہ مگر دوست کب اداسی ہے

مجھے نواز کوئی ہجر سے بھرا ہوا عشق

میں وہ فقیر ہوں جس کی طلب اداسی ہے

رہا نہ ہجر مگر میں اداس ہوں پھر بھی

مری اداسی کا شاید سبب اداسی ہے

اسے کہو کہ مرے سانس اکھڑ رہے ہیں ندیمؔ

اسے بتاؤ کہیں جاں بہ لب اداسی ہے

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button