- Advertisement -

وفا کا عہد تھا دل کو سنبھالنے کے لیے

ایک اردو غزل از احسان دانش

وفا کا عہد تھا دل کو سنبھالنے کے لیے
وہ ہنس پڑے مجھے مشکل میں ڈالنے کے لیے

بندھا ہوا ہے اب بہاروں کا وہاں تانتا
جہاں رکا تھا میں کانٹے نکالنے کے لیے

کبھی ہماری ضرورت پڑے گی دنیا کو
دلوں کی برف کو شعلوں میں ڈھالنے کے لیے

کنویں میں پھینک کے پچھتا رہا ہوں میں دانش
کمند جو تھی ستاروں پہ ڈالنے کے لیے

احسان دانش

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
ایک اردو غزل از احسان دانش