آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریعاطف کمال رانا

تمہیں گلا ہی سہی ہم تماشہ کرتے ہیں

ایک اردو غزل از عاطف کمال رانا

تمہیں گلا ہی سہی ہم تماشہ کرتے ہیں

مگر یہ لوگ بھی کیا کم تماشہ کرتے ہیں

دکھائی دیتے نہیں اولاً مرے درویش

کہیں ملیں تو بہ رقصم تماشہ کرتے ہیں

یہ خاص بھیڑ ہے مرحوم بادشاہوں کی

یہاں سکندر آعظم تماشہ کرتے ہیں

شریک کار عبادت نہیں رہے کہ یہ لوگ

درون مجلس ماتم تماشہ کرتے ہیں

بس ایک پاؤں تھرکتا ہے رات دن مجھ میں

چہار سو کئی عالم تماشہ کرتے ہیں

کھلا ہے آج بھی اس خانقاہ عشق کا در

ملنگ آج بھی پیہم تماشہ کرتے ہیں

طیور دیکھنے آتے ہیں میری ایک جھلک

ہزار برگد و شیشم تماشہ کرتے ہیں

یہ شہر مجمع خالی سے گر نہیں ہے خوش

تو آؤ مل کے عزیزم تماشہ کرتے ہیں

کچھ ایسے لوگ ہیں میرے بھی ملنے والے لوگ

جو بر جنازہ و چہلم تماشہ کرتے ہیں

عاطف کمال رانا

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button