اردو غزلیاتتیمور حسن تیمورشعر و شاعری

تجھے خبر ہے تجھے ستاتا ہوں اس بنا پر

تیمور حسن تیمور کی ایک اردو غزل

تجھے خبر ہے تجھے ستاتا ہوں اس بنا پر

تو بولتا ہے تو حظ اٹھاتا ہوں اس بنا پر

مرا لہو میری آستیں پر لگا ہوا ہے

میں اپنا قاتل قرار پاتا ہوں اس بنا پر

کبھی کبھی حال کے حقائق مجھے ستائیں

میں اپنے ماضی میں رہنے جاتا ہوں اس بنا پر

وہ اپنی آنکھوں سے دیکھ کر میرا علم پرکھیں

میں اپنے بچوں کو سب بتاتا ہوں اس بنا پر

اسے بنایا ہے میں نے یہ کم نہیں کسی سے

چراغ سورج کو میں دکھاتا ہوں اس بنا ہر

وہ اس میں رہتا ہے اپنا کردار ڈھونڈھتا ہے

میں ہر کہانی اسے سناتا ہوں اس بنا پر

مجھے خبر ہے وہ سر تا پا شاعری ہے تیمورؔ

غزل کا حصہ اسے بناتا ہوں اس بنا پر

تیمور حسن تیمور

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button