اردو غزلیاتشعر و شاعریفاخرہ بتول

درد کا کاروبار، توبہ ھے

ایک اردو غزل از فاخرہ بتول

درد کا کاروبار، توبہ ھے
عشق سر پر سوار توبہ ھے

رات آنکھوں میں کٹ گئ ساری
آپ کا انتظار، توبہ ھے

تمکو ڈر ھے تمھیں بُھلا ہی نہ دیں
اے مرے غمگسار، توبہ ھے

عقل سے کام کیوں نہیں لیتے؟
پیار اور بار بار، توبہ ھے

صرف اتنا کہا، چلے جاو
اے کفایت شعار توبہ ھے

بے رُخی کا گلہ نہیں اچھا
جان تم پر نثار، توبہ ھے

وہ جو اپنا ھے وہ پرایا بھی؟
عشق کا کاروبار توبہ ھے

آنکھ میں خواب جھلملانے لگے
نیند کا یہ خمار توبہ ھے

ہر کہانی اسی پہ لکھی ھے
دل کا یہ ریگ زار، توبہ ھے

اللہ اللہ بتول دل کی لگی
دل لگی کا غبار، توبہ ھے

فاخرہ بتول

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button