آپ کا سلاماردو غزلیاتذوالقرنین حسنیشعر و شاعری

تیرے ہونے کی قسم تیرا گزر۔ جانا۔ بھی کیا

ذوالقرنین حسنی کی اردو غزل

تیرے ہونے کی قسم تیرا گزر۔ جانا۔ بھی کیا
بے طلب ہونا بھی کیا میرا سدھر جانا بھی کیا

پھینکنا زور سے پتھر کسی اونچائی سے کیوں
میرا چپ چاپ سا کھائی میں اتر جانا بھی کیا

جانے کیا سوچ کے بھرنا کسی خواہش کا سبو
گھونٹ بھرلینا عجب ڈوب کےمر جانا بھی کیا

زندگی نوچی ہوئی پھینکی گئی اترن۔۔ ہے
ایسی پوشاک پہننے سے مکر جانا۔ بھی کیا

تیری بانہوں میں سمٹنا ہے عجب کار_ عبث
اور خوشبو کیطرح تجھ میں بکھر جانا بھی کیا

گل_ امید کا آنکھوں۔ میں مہکنا ہے۔ سراب
ایک لحظے میں کسی زخم کا بھر جانا ںھی کیا

تیری چوکھٹ پہ پڑے رہنا مجھے فخر نہیں
میری حالت کا ترے حسن کے سر جانا بھی کیا

ذوالقرنین حسنی

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button