آپ کا سلاماردو تحاریراسلامی گوشہاسلامی مضامین

تسبیح فاطمہ ( رضی اللہ تعالیٰ عنہا)

ایک اردو تحریر از یوسف برکاتی

میرے واجب الاحترام پڑھنے والوں کو میرا آداب

اللہ تعالیٰ قران مجید فرقان حمید کی سورہ الزمر کی آیت نمبر 53 میں ارشاد فرماتا ہے کہ
قُلْ یٰعِبَادِیَ الَّذِیْنَ اَسْرَفُوْا عَلٰۤى اَنْفُسِهِمْ لَا تَقْنَطُوْا مِنْ رَّحْمَةِ اللّٰهِؕ-اِنَّ اللّٰهَ یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ جَمِیْعًاؕ-اِنَّهٗ هُوَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ۔
ترجمعہ کنزالایمان:
تم فرماؤ اے میرے وہ بندو جنہوں نے اپنی جانوں پر زیادتی کی اللہ کی رحمت سے نااُمید نہ ہو بےشک اللہ سب گناہ بخش دیتا ہے بےشک وہی بخشنے والا مہربان ہے۔
اس آیت مبارکہ کی تفسیر میں علماء فرماتے ہیں کہ
اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے کہ
{قُلْ: تم فرماؤ۔} اس آیت میں  اللہ تعالیٰ نے بندوں  پر اپنی کامل رحمت،فضل اور احسان کا بیان فرمایا ہے ،چنانچہ ارشاد فرمایا کہ اے حبیب! صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ، آپ فرما دیں  کہ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے’’اے میرے وہ بندو! جنہوں  نے کفر اور گناہوں میں  مبتلا ہو کر اپنی جانوں  پر زیادتی کی، تم اللہ تعالیٰ کی رحمت سے مایوس نہ ہونا اور یہ خیال نہ کرناکہ ایمان قبول کر لینے کے بعد سابقہ کفر و شرک پر تمہارا مُؤاخذہ ہو گا، بیشک اللہ تعالیٰ اُس کے سب گناہ بخش دیتا ہے جو اپنے کفر سے باز آئے اور اپنے گناہوں  سے سچی توبہ کر لے ،بیشک وہی گناہوں  پر پردہ ڈال کربخشنے والا اور مصیبتوں  کو دور کر کے مہربانی فرمانے والا ہے۔

میرے واجب الاحترام پڑھنے والو

ہمیں احادیث مبارکہ میں کئی جگہوں پر اپنے گناہوں کو بخشوانے کے عوامل بتلائے گئے آج میں آپ کو اپنے گناہوں کو معاف کروانے اور ڈھیروں اجروثواب کے حصول کا آسان اور سچا عمل بتائوں گا لیکن یہ عمل وہ ہی لوگ کرسکتے ہیں جو نماز پنج گانہ کے عادی ہوں کیونکہ یہ عمل نماز کے ساتھ ہی جڑا ہوا ہے اور خاص ہے یعنی نماز کے بعد تسبیحات کا پڑھنا لوگ ان تسبیحات کی طرف زیادہ دھیان نہیں کرتے لیکن آج میں آپ کو اس کی اہمیت اور اس سے حاصل ہونے والے فیوض و برکات سے آگاہ کرنے کی کوشش کروں گا ۔

میرے واجب الاحترام پڑھنے والو

حدیث کے مطابق حضرت ابو ہریرہ رضی ‌اللہ ‌عنہ نے رسول صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم سے روایت کی کہ جس نے ہر نماز کے بعد تینتیس مرتبہ سبحان اللہ تینتیس دفعہ الحمد اللہ اور تینتیس بار اللہ اکبر کہا ، یہ ننانوے ہو گئے اور سو پورا کرنے کے لیے لا الہ الا اللہ وحد ہ لا شریک لہ ، لہ الملک ولہ الحمد ، وہو علی کل شیء قدیر کہا اس کے گناہ معاف کر دیے جائیں گے، چاہے وہ سمندر کے جھاگ کے برابر ہوں ۔۔ ( صحیح مسلم 1352)

میرے واجب الاحترام پڑھنے والو

اس حدیث مبارکہ سے یہ بات واضح ہوتی ہے کہ نماز پڑھتے ہی مسجد سے باہر نہیں نکلنا چاہئے بلکہ کچھ بیٹھ کر ذکرواذکار کرتے رہنا چاہئے اب وضو کرکے بندہ مسجد میں آتا ہے نماز پڑھتا ہے تو تھوڑی دیر بیٹھ کر ذکرواذکار کرنا انعامات الٰہی کو اپنی جھولی میں سمیٹنا ہے بیشک وہ شخص خسارے میں ہے جو انعامات وصول کیئے بغیر اللہ تعالیٰ کے گھر سے پلٹ جائے اب اس سے بڑا انعام کیا کہ جب تک وہ شخص مسجد میں بیٹھا رہتا ہے تب تک فرشتے اس کے لیئے بخشش و مغفرت کی دعائیں کرتے رہتے ہیں ۔

میرے واجب الاحترام پڑھنے والو

اگر کوئی یہ چاہتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کی راہ میں صدقہ خیرات کیئے بغیر صدقہ خیرات کرنے والوں سے بڑھ کر اجروثواب مل جائے تو اسے چاہئے کہ وہ ہر نماز کے بعد باقاعدگی کے ساتھ یہ مذکورہ عمل محبت و عقیدت کے ساتھ کرتا رہے اللہ تعالیٰ اسے مال والوں سے بڑھ کر اجروثواب عطا کردے گا جیسا کہ حدیث میں آیا ہے کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ کچھ محتاج اور نادار لوگ سرکار صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم کے پاس آئے اور عرض کیا کہ مالدار اور دولتمند لوگوں نے بڑے درجات کمائیں ہیں وہ ہماری طرح نماز پڑھتے ہیں ہماری طرح روزے رکھتے ہیں ۔

میرے واجب الاحترام پڑھنے والو

انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کے پاس مال وزر اس کے علاوہ ہے جس سے وہ حج و عمرہ کرتے ہیں جہاد کرتے ہیں اور صدقہ کرتے ہیں جبکہ ہم محتاجی کی وجہ سے یہ سب نہیں کرسکتے اب ہمیں اجروثواب کیسے حاصل ہو تو سرکار صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ میں تمہیں وہ عمل نہ بتائوں جس کے کرنے سے تم آگے بڑھنے والوں کو پکڑلوگے اور جو تمہارے پیچھے ہیں وہ تم تک پہنچ نہ سکیں گے اور تم اپنے زمانے والوں میں سب سے اچھے ہوجائو گے اور تمہاری برابری صرف وہی کرسکے گا جو یہ عمل کرے گا ۔آپ صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم نے فرمایا تم ہر نماز کے بعد سبحان اللہ الحمدللہ اور اللہ اکبر تینتیس تینتیس بار پڑھ لیا کرو ۔

میرے واجب الاحترام پڑھنے والو

دیکھیں کتنی بابرکت تسبیح ہے یہ اور میں آپ کو ایک بات اور بھی بتادوں کہ اس کو تسبیح فاطمہ بھی کہتے ہیں وہ کیوں تو یہ بات حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم روایت کرتے ہیں کہ فاطمہ رضی اللہ عنہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں یہ شکایت کرنے کے لیے حاضر ہوئیں کہ چکی پیسنے کی وجہ سے ان کے ہاتھوں میں کتنی تکلیف ہے۔ لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ان کی ملاقات نہ ہو سکی۔ اس لیے عائشہ رضی اللہ عنہا سے اس کا ذکر کیا۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لائے تو عائشہ رضی اللہ عنہا نے آپ سے اس کا تذکرہ کیا۔ علی رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے یہاں تشریف لائے ( رات کے وقت ) ہم اس وقت اپنے بستروں پر لیٹ چکے تھے ہم نے اٹھنا چاہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم دونوں جس طرح تھے اسی طرح رہو۔ پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم میرے اور فاطمہ کے درمیان بیٹھ گئے۔ میں نے آپ کے قدموں کی ٹھنڈک اپنے پیٹ پر محسوس کی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، تم دونوں نے جو چیز مجھ سے مانگی ہے، کیا میں تمہیں اس سے بہتر ایک بات نہ بتا دوں؟ جب تم ( رات کے وقت ) اپنے بستر پر لیٹ جاؤ تو 33 مرتبہ «سبحان الله»، 33 مرتبہ «الحمد الله» اور 34 مرتبہ «الله اكبر» پڑھ لیا کرو یہ تمہارے لیے لونڈی غلام سے بہتر ہے۔

میرے واجب الاحترام پڑھنے والو

اس تسبیح کی فضیلتوں کا اگر ہم مزید ذکر کریں تو جو شخص رات سوتے وقت اس تسبیح کو پڑھ کر سوتا ہے تو اس کے دن بھر کی تھکن دور ہوجاتی ہے اور وہ صبح ہشاش بشاش ہوکر اٹھتا ہے ۔حضرت امام جعفر صادق رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ہم اپنے بچوں کو اس تسبیح کے پڑھنے کا حکم اس طرح کرتے ہیں جیسے نماز کا حکم کرتے ہیں کہ اس کو پابندی کے ساتھ پڑھا کریں کیونکہ شکی اور بدبخت انسان اس کی پابندی نہیں کرتا میرے پیارے پیارے آقا صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم نے فرمایا کہ مجھے ہر نماز کے بعد تسبیح فاطمہ پڑھنا ہزار رکعتوں سے زیادہ محبوب ہے ۔

میرے واجب الاحترام پڑھنے والو

نماز کے بعد پڑھی جانے والی یہ تسبیح کئی بیماریوں کا علاج کئی پریشانیوں کا علاج اور کئی مسائل کا ہل لیئے ہوئے ہے آپ خود ہی سوچیئے اور غور کیجیئے کہ اگر یہ تسبیح اتنی مبارک اور فضیلت والی نہ ہوتی تو سرکار صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم اپنی سب سے پیاری بیٹی کو پڑھنے کا حکم کیوں دیتے اور آپ غور کریں تو معلوم ہوگا کہ اس تسبیح کے پڑھنے میں ہمیں زیادہ وقت نہیں لگتا لہذہ اس کی پابندی کرتے ہوئے اس کی عادت بنالیجیئے ہر نماز کے بعد پڑھنے کا معمول بنالیجیئے پھر دیکھیں اللہ تعالیٰ کی رحمتوں کی بارش آپ پر کس طرح چھما چھم برستی ہیں ۔

میرے واجب الاحترام پڑھنے والو

شیطان کے بہکاوے میں آکر ہم سے کبیرہ گناہ سرزرد ہو جاتے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ جو گناہ کرکے میری بارگاہ میں حاضر ہوگیا اور صدق دل سے توبہ کی اور گناہوں کو دھو ڈالنے والے اعمال پر عمل کیا تو اللہ تعالیٰ اس کے گناہوں کو اس طرح معاف کرتا ہے جیسے اس نے کوئی گناہ کیا ہی نہ ہو تسبیح فاطمہ کے بارے میں لوگوں کے ذہنوں میں دو سوال اکثر پیدا ہو جاتے ہیں ایک تو یہ کہ یہ تسبیح ہر فرض نماز کے بعد پڑھنی چاہئے یا نماز مکمل پڑھ لینے کے بعد جبکہ دوسرا یہ کہ یہ تینوں ذکر یعنی سبحان اللہ الحمدللہ اور اللہ واکبر تینتیس بار پڑھنے ہیں یا اللہ واکبر چونتیس بار ۔

میرے واجب الاحترام پڑھنے والو

ان سوالوں کے جوابات میں ہمارے علماء کرام فرماتے ہیں کہ وہ نماز جس میں فرض کے بعد کوئی رکعت نہیں ہے جیسے فجر اور عصر تو یہاں فرض کے بعد پڑھیں اور جن نمازوں میں فرض کے بعد سنتیں یا نوافل پڑھنے ہیں جیسے ظہر مغرب اور عشاء تو یہاں نماز مکمل ہو جانے کے بعد پڑھنا افضل ہے جبکہ دوسرے سوال کے جواب میں علماء فرماتے ہیں کہ دونوں صحیح ہیں لیکن جب تینوں اذکار تینتیس بار پڑھیں گے تو یہ ٹوٹل ننیانوے بنتے ہیں اور سو پورا کرنے کے لیئے ایک بار لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ پڑھ لیں تو تسبیح اپنی اہمیت اور فضیلت کے اعتبار سے کوئی ثانی نہیں رکھتی ۔

میرے واجب الاحترام پڑھنے والو

ہمارے دین اسلام میں اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب کریم صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم کی امت ہونے کے ناطے ہم پر جو کرم نوازیاں اور رحمتوں کی چھما چھم بارش کا نزول فرمایا ہے ہم اس رب تعالی کا اس کے حبیب کریم صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم کے وسیلے سے جتنا شکر ادا کریں وہ کم ہیں گناہ کرکے ان کو دھو ڈالنے کے راستے وظائف کی شکل میں ، اپنے احکامات کی شکل میں اور اپنے حبیب صلی اللّٰہ علیہ وآلیہ وسلم کی سنتوں کی شکل میں ہمیں عطا کیئے وہ ہمارے لیئے بڑی نعمت ہیں آج میں نے گناہوں کے دھونے کے ایک عمل اور اس کی فضیلت کے بارے میں آپ لوگوں کی اصلاح کرنے کی کوشش کی ہے اور وقت کے ساتھ ایسے دوسرے عوامل کا بھی ہم ذکر کریں گے جن کے عمل کرنے سے اور جن کے ذریعے ہم اللہ تعالیٰ کے دربار میں سرخرو ہو جایئں ان شاءاللہ ۔

میرے واجب الاحترام پڑھنے والو

گناہوں سے بچنے کی ہر وقت ، ہر لمحہ اور ہمیشہ کوشش کرتے رہنا چاہئے اور اس پرفتن دور میں ان قرآنی اور احادیث کے وظائف کو پڑھنے اور اس پر عمل کرنے کی عادت کرلینی چاہئے دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں شیطان کے شر سے محفوظ رکھے اپنے اور اپنے حبیب کریم صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم کے احکامات پر عمل پیرا رہنے کی توفیق عطا فرمائے اور گناہوں سے بچنے کی توفیق عطا فرمائے آمین آمین بجاء النبی الکریم صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم ۔

محمد یوسف برکاتی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button