اردو غزلیاتجلیل عالیشعر و شاعری

سلگ اٹھی ہے کوئی آگ سی ہواؤں میں

ایک اردو غزل از جلیل عالی

سلگ اٹھی ہے کوئی آگ سی ہواؤں میں

بدل گئی ہیں بہاریں مری خزاؤں میں

نہ آئی راس بناوٹ کی زندگی مجھ کو

میں شہر چھوڑ کے پھر آ گیا ہوں گاؤں میں

قدم قدم پہ نیا اک خدا نظر آیا

نہ جانے کون سا برحق ہے ان خداؤں میں

کوئی امید کی بارش کا اہتمام کرو

میں جل رہا ہوں غم و یاس کی چتاؤں میں

بہت کڑا ہے محبت کے راستوں کا سفر

جفا کی دھوپ چھپی ہے وفا کی چھاؤں میں

 

جلیل عالی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button