اردو نظمستیا پال آنندشعر و شاعری

صورت گر

ستیا پال آنند کی ایک اردو نظم

صورت گر

کچی مٹّی
میرے اندر
خود ہی اک بُت کی صورت میں
ڈھلنے کو تیار ہے، لیکن
میرا چاک تو مجھ سے باہر گھوم رہا ہے

میں اندر کی ’ان گھڑ ‘ مورت
خود سے باہر کیسے لاؤں؟
کیوں میں اپنی کوکھ کی جنّت سے آدم کی کچی مٹّی
اس دنیا میں اتاروں، جس میں
کوزہ گر کہلانے والا
کوئی حسنؔ تیار کھڑا ہے
جو یہ آدھی ادھوری مورت
صدیوں پرانے، ٹوٹے پھوٹے چاک پہ رکھ کر
اک وحشی حیوان کے قالب میں ڈھالے گا!

ستیا پال آنند

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button