اردو غزلیاتباقی صدیقیشعر و شاعری

سو گئے دل کا ماجرا سنتے

باقی صدیقی کی ایک اردو غزل

سو گئے دل کا ماجرا سنتے
رات بھر کیا صدائے پا سنتے

گو خموشی نہیں غموں کا علاج
پھر بھی کیا کہتے اور کیا سنتے

کارواں بھی گریز پا نکلا
ورنہ کیا کیا شکستہ پا سنتے

غم ہستی کا روگ کیا معنی
چل کے نغمہ بہار کا سنتے

کسی کنج طرب میں دم لیتے
مرغ آزاد کی نوا سنتے

حسن سرو و سمن کے پردے ہیں
داستان غم صبا سنتے

جرس غنچۂ امید کے ساتھ
طوق و زنجیر کی صدا سنتے

گاؤں جا کر کرو گے کیا باقیؔ
شور کچھ دیر شہر کا سنتے

باقی صدیقی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button