اردو غزلیاتشعر و شاعریشہزاد نیّرؔ

سامان وہ رکھا ہے قرینے سے ہمارا

شہزاد نیّرؔ کی ایک خوبصورت غزل

سامان وہ رکھا ہے قرینے سے ہمارا
اب کوچ ضروری ہے مدینے سے ہمارا

اس نے ہمیں تاریخ کے تہ خانے میں رکھا
سو رزق اترتا رہا زینے سے ہمارا

اک یاد کے نقشے پہ کھنڈر کھود رہے ہیں
اک خواب نکلنا ہے دفینے سے ہمارا

جس دن سے وہ بچھڑا ہے سیے جاتے ہیں سینہ
جی بھرتا نہیں سینے کے سینے سے ہمارا

برداشت کیے جائیں ترے عہد_ ستم کو
ایسا بھی تعلق نہیں جینے سے ہمارا

لگتا ہے تری ڈور کہیں اور بندھی ہے
جو رابطہ ٹوٹا ہے مہینے سے ہمارا

یہ بوجھ نہیں، بوجھ اٹھانے کے لیے ہے
مت ہاتھ ہٹانا کبھی سینے سے ہمارا

حیران تکے جاتے ہیں ہم یاروں کے چہرے
پڑتا ہے عجب واسطہ کینے سے ہمارا

وہ آنکھ اٹھے یا نہ اٹھے اپنی بلا سے
اب ربط بہت خاص ہے پینے سے ہمارا

شہزاد نیّرؔ

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button