اردو غزلیاتحسن عباس رضاشعر و شاعری

ریا کاریوں سے مسلح یہ لشکر مجھے مار دیں گے

ایک اردو غزل از حسن عباس رضا

ریا کاریوں سے مسلح یہ لشکر مجھے مار دیں گے

میں بچ بھی گیا تو نئے حملہ آور مجھے مار دیں گے

بظاہر یہ اہل محبت ہیں لیکن منافق بہت ہیں

یہ اک روز دام محبت میں لا کر مجھے مار دیں گے

میں اپنی ہی آواز اپنے ہی سائے سے ڈرنے لگا ہوں

اور اب خوف یہ ہے کہ میرے یہی ڈر مجھے مار دیں گے

اسی میں اماں ہے کہ میں ان کے چہرے پلٹ کر نہ دیکھوں

پلٹنے کی صورت میں یہ کینہ پرور مجھے مار دیں گے

میں ہونے کو اپنے ہی باطن میں روپوش ہو جاؤں لیکن

مرے اپنے احباب شک کی بنا پر مجھے مار دیں گے

یہ کامل یقیں ہے کہ جس دن بھی اپنے مقابل میں آیا

مری ذات میں مورچہ بند خود سر مجھے مار دیں گے

حسنؔ اب کھلے آسمانوں میں پرواز کرنا پڑے گی

وگرنہ یہ خشت ہوس سے بنے گھر مجھے مار دیں گے

حسن عباس رضا

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button