آپ کا سلاماردو غزلیاتسلیم فائزشعر و شاعری

رسم کے مت اسیر ہو جاؤ

ایک اردو غزل از سلیم فائز

رسم کے مت اسیر ہو جاؤ
وقت کے ہم سفیر ہو جاؤ

بارہا ٹوٹنے سے بچ پاؤ
تم اگر حل پزیر ہو جاؤ

اختلافات سے نکل آؤ
بحث چھوڑو فقیر ہو جاؤ

چھوڑ کر سب لڑائی جھگڑوں کو
امن کے تم سفیر ہو جاؤ

اُس کی مخلوق کا بھلا چاہو
اور خیرِ کثیر ہو جاؤ

کام ایسا کرو کوئی فائز
بے مثل بے نظیر ہو جاؤ

سلیم فائز

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button