- Advertisement -

راس آنے لگیں جفائیں تجھے

افتخار شاہد کی ایک غزل

راس آنے لگیں جفائیں تجھے
ہم پہ لازم ہے بھول جائیں تجھے

اس سے آگے وفا کا جنگل ہے
گھیر لیں نہ کہیں بلائیں تجھے

آنکھ والوں کی آرزو ہے اگر
آنکھ والے تو آزمائیں تجھے

تُو وہی ہے نا آستیں والا
بول کیسے گلے لگائیں تجھے

کون چاہے گا تجھ کو میری طرح
کون دے گا مری وفائیں تجھے

جانے والے سے پوچھ ہی نہ سکے
بھول جائیں کہ یاد آئیں تجھے

جس کی تجھ کو تلاش ہے شاہد
چل کسی روز ہم ملائیں تجھے

افتخار شاہد

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
افتخار شاہد کی ایک غزل