اردو غزلیاتپروین شاکرشعر و شاعری

پہنچے جو سرِ عرش تو نادار بہت تھے

اردو غزل از پروین شاکر

پہنچے جو سرِ عرش تو نادار بہت تھے
دُنیا کی محبت میں گرفتار بہت تھے

گھر ڈوب گیا اور اُنہیں آواز نہیں دی
حالانکہ مرے سلسلے اُس پار بہت تھے

چھت پڑنے کا وقت آیا تو کوئی نہیں آیا
دیوار گِرانے کو رضا کار بہت تھے

گھر تیرا دکھائی تو دیا دُور سے لیکن
رستے تری بستی کے پُر اسرار بہت تھے

ہنستی ہوئی آنکھوں کا نگر کہتے رہے ہم
جس شہر میں نوحے پسِ دیوار بہت تھے

یہ بے رُخی اک روز تو مقسوم تھی اپنی
ہم تیری توجہ کے طلب گار بہت تھے

آسائشِ دُنیا کا فسوں اپنی جگہ ہے
اس سُکھ میں مگر روح کے آزار بہت تھے

پروین شاکر

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button