اردو غزلیاتاسماعیلؔ میرٹھیشعر و شاعری

پائے غیر اور میرا سر دیکھو

اسماعیلؔ میرٹھی کی ایک اردو غزل

پائے غیر اور میرا سر دیکھو

ٹوٹ جائے نہ سنگ در دیکھو

ایک عالم پڑا ہے چکر میں

گردش چشم فتنہ گر دیکھو

میں نظر بند غیر مد نظر

اپنا دل اور مرا جگر دیکھو

چشم پر نم ہے تن غبار آلود

آن کر سیر بحر و بر دیکھو

فکر افشائے راز کیوں نہ کروں

کیا حیا خیز ہے نظر دیکھو

ہے دگر گوں مریض غم کا حال

ہو سکے تو دوا بھی کر دیکھو

غیر جھلتے ہیں اب انہیں پنکھا

اثر آہ پر شرر دیکھو

کم نمائی و خویشتن بینی

کتنے بے دید ہو ادھر دیکھو

اسماعیلؔ میرٹھی

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button