اردو غزلیاتثمینہ راجہشعر و شاعری

نیند میں کیسی نیند بھری تھی

ایک اردو غزل از ثمینہ راجہ

نیند میں کیسی نیند بھری تھی
آنکھ سے دل تک بے خبری تھی

سپنے میں اک شیش محل تھا
باغ کے اندر بارہ دری تھی

نیلا امبر ، کالا بن تھا
پھول گلابی، شاخ ہری تھی

میرا چہرہ ان آنکھوں میں
خوش فہمی یا خوش نظری تھی

جیون کیسا رنگ بھرا تھا
دنیا کتنی بھاگ بھری تھی

خواب میں کون قریب آیا تھا
کس آہٹ سے نیند ڈری تھی

طشت میں تھا اک زہر کا پیالہ
ساتھ ہی اک تلوار دھری تھی

میرے دل میں اس کا غم تھا
اس کے جام میں لال پری تھی

ثمینہ راجہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button