محبت ہے خدا بندا محبت
زمیں سے عرش تک ہر جا محبت
محبت خلق و مخلوق میں ہے
محبت عاشق و معشوق میں ہے
محبت چار حرفوں میں نہاں ہے
محبت ساری دنیا پر عیاں ہے
کبھی ہے پیاس کا دریا محبت
کبھی ہے ریت پر سجدہ محبت
کہاں الفاظ کی محتاج ہے یہ
مگر انسان کی معراج ہے یہ
رہ حق میں شہادت ہے محبت
حقیقت میں عیادت ہے محبت
محبت عمر کی محتاج کب ہے
یہی انسان پر احسان رب ہے
یہ ہے دربار حق میں باریابی
یہی ہے زندگی میں کامیابی
حسن صاحب محبت ہو گئی کیا
خوشی کے بیج دل میں بو گئی کیا
حسن فتحپوری