آپ کا سلاماردو غزلیاتسید عدیدشعر و شاعری

نصاب دل کا حسن کی کتاب سے نکل گیا

ایک عمدہ غزل از سید عدید

نصاب دل کا حسن کی کتاب سے نکل گیا
میں اپنے جسم و جان کے عذاب سے نکل گیا

محبتوں کے غول سے ضرورتوں کے مول سے
حسین آتشی بدن حجاب سے نکل گیا

وہ کتنا خوش نصیب ہے فنا ہوا جو عشق میں
گناہ سے نکل گیا ۔۔۔ثواب سے نکل گیا

امیر پر کرم ترا نوازشیں ، ۔۔۔عنایتیں
غریب تیرے لطف کے حساب سے نکل گیا

مری مجال ہے مری زباں پہ اس کا نام ہو
یہ راز گوش غیر تک جناب سے نکل گیا

کسی حسیں کے پیار میں وہ مرحلے بھی طے ہوئے
سوال سے نکل گیا ۔۔۔۔جواب سے نکل گیا

مجھے کہاں پہ لے گئی ہے منزلوں کی جستجو
میں اپنے راستے کے ہر سراب سے نکل گیا

مرے لہو سے پیاس بھی بجھی نہیں زمین کی
مگر میں اپنے زعم میں سحاب سے نکل گیا

عدید کیسی آس ہے اک اجنبی دیار میں
میں اس کو ڈھونڈتا رہا جو خواب سے نکل گیا

سید عدید

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button