اردو غزلیاتتیمور حسن تیمورشعر و شاعری

نہیں اڑاؤں گا خاک رویا نہیں کروں گا

تیمور حسن تیمور کی ایک اردو غزل

نہیں اڑاؤں گا خاک رویا نہیں کروں گا
کروں گا میں عشق پر تماشا نہیں کروں گا

مری محبت بھی خاص ہے کیونکہ خاص ہوں میں

سو عام لوگوں میں ذکر اس کا نہیں کروں گا

اسے بتاؤ فرار کا نام تو نہیں عشق

جو کہہ رہا ہے میں کار دنیا نہیں کروں گا

کبھی نہ سوچا تھا گفتگو بھی کروں گا گھنٹوں

اور اپنی باتوں میں ذکر تیرا نہیں کروں گا

ارادتاً جو کیا ہے اب تک غلط کیا ہے

سو اب کوئی کام بالارادہ نہیں کروں گا

تجھے میں اپنا نہیں سمجھتا اسی لیے تو

زمانے تجھ سے میں کوئی شکوہ نہیں کروں گا

مری توجہ فقط مرے کام پر رہے گی

میں خود کو ثابت کروں گا دعویٰ نہیں کروں گا

اگر میں ہارا تو مان لوں گا شکست اپنی

تری طرح سے کوئی بہانہ نہیں کروں گا

اگر کسی مصلحت میں پیچھے ہٹا ہوں تیمورؔ

تو مت سمجھنا کہ اب میں حملہ نہیں کروں گا

تیمور حسن تیمور 

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button