آپ کا سلاماردو تحاریراردو کالمزاسلامی مضامین

مسلم سائنسدان

ایک اردو تحریر از یوسف برکاتی

میرے واجب الاحترام پڑھنے والو کو میرا آداب

آج کل چونکہ سوشل میڈیا کا دور ہے اس لئیے آپ کو کسی بھی چیز کی معلومات ایک کلک پر مل جاتی ہے اور پوری دنیا کے لوگ اور میڈیا سیل اس کام میں دن رات مصروف عمل ہیں لیکن بدقسمتی سے کچھ معلومات کو یا تو بنا تحقیق کے سوشل میڈیا پر اپلوڈ کردیا جاتا ہے یا پھر کسی چیز کو کسی خاص معاملے تک محدود رکھ کر اپلوڈ کردیا جاتا ہے جیسے آئے دن سوشل میڈیا پر مختلف ایجادات کے بارے میں ویڈیوز نظر آتی ہیں کہ فلاں چیز کا موجد فلاں امریکی سائنسدان تھا فلاں کا موجد جاپانی سائنسدان تھا اور اس طرح کی کئی ویڈیوز ہمیں ملتی ہیں ۔
میرے واجب الاحترام پڑھنے والو
لیکن ایسا یا تو نظر ہی نہیں آتا یا کم نظر آتا ہے کہ کسی مسلم سائنسداں کے بارے میں کوئی ویڈیوز نظر سے گزری ہو جبکہ مسلم سائنسدانوں کا حصہ دنیا کی کئی چیزوں کے ایجاد میں بڑا اہم رہا ہے لیکن بدقسمتی کے ساتھ اس معاملے میں کہا یہ ہی جاتا ہے کہ آخر اسلام نے دنیا کو کیا دیا ہے ؟ نعوذباللہ یعنی ایجادات میں مسلمان سائنسدانوں کا اتنا کوئی اہم رول نہیں ہے جبکہ دنیا جانتی ہے کہ دریائوں اور سمندر میں چلنے والی کشتی کو ایجاد کرنے والے اللہ تعالیٰ کے پیغمبر اور رسول حضرت نوح علیہ السلام ہیں یہ وہ ہی کشتی ہے جو آج کئی منزلہ پانی کے جہاز میں تبدیل ہوکر سمندروں میں تجارتی بنیاد پر استعمال ہوتی ہیں اور ایک ملک سے دوسرے ملک سفر کرتی ہیں ۔
میرے واجب الاحترام پڑھنے والو
مسلم سائنس کی ابتدا تو وہیں سے شروع ہوگئی کہ جب اللہ تعالیٰ نے اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وآلیہ وسلم کے توسط سے جو کتاب نازل کی تو وہ کتاب جو پوری کائنات کی رہنمائی کے لئے وجود میں لائی گئی اور ہم جسے قرآن مجید فرقان حمید کے نام سے جانتے ہیں تو سائنس کا مسلم دنیا میں یہ سفر فی الحقیقت نزول قرآن سے ہی شروع ہو جاتا ہے اور دنیا کے مستقبل پر گہرے اثرات مرتب کرتےہوئے آج تک قائم ہے اور جب ہم اس کا مطالعہ کرتے ہیں تو ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ وہ اس کائنات کے بارے میں غور وفکر کی ہمیں دعوت دیتا ہوا نظر آتا ہے بس اسی غوروفکر کی بدولت مسلم سائنسدانوں نے انسانی زندگی کی ضروریات پر بھی غوروفکر کرکے ان کی آسانی کے لئیے کچھ ایجادات کیں۔لہذہ آج ہم دنیا کے کچھ مسلم سائنسدانوں کے بارے میں جاننے کی کوشش کریں گے کہ ہماری زندگی کے استعمال میں آنے والی کتنی اشیاء ہیں جو کسی نہ کسی مسلمان سائنسدان کی ایجاد ہے ۔
میرے واجب الاحترام پڑھنے والو
مسلم سائنسدانوں کی شروعات تو امام اہل سنت مجدد دین و ملت امام احمد رضا خان فاضلِ بریلوی رحمتہ اللہ علیہ سے ہوجاتی ہے ان کی لازوال ، بیمثال اور بیش بہا ایجادات نے دنیائے اسلام میں ایک تحلکہ مچادیا تھا یہاں ان کی ایجادات کا ذکر کرنا ممکن نہیں لیکن اس سلسلے میں ایک الگ مضمون میں ان شاءاللہ لیکر جلد آئوں گا جناب حقہ آج بھی ہمارے یہاں گائوں اور دیہاتوں میں استعمال ہوتا ہے یہ ایک مسلمان سائنسدان ابو الفتح گیلانی نے فارس میں ایجاد کیا اور یہ مغلیہ سلطنت کے دور متعارف کروا گیا تاہم بعد میں حقہ میں استعمال ہونے والی تمباکو کے مضر صحت ہونے کی وجہ سے کئی سوالات اٹھائے گئے جس کی وجہ سے اس میں پانی کا نظام شامل کیا گیا اور اس طرح تمباکو کے نقصان کا اندیشہ بھی کم ہوگیا۔جناب ایک وقت تھا جب کیمرہ ہر کسی کی ضرورت سمجھا جاتا تھا لہذہ ہمیں معلوم ہونا چاہئے کہ دنیا میں سب سے پہلا کیمرا ایجاد کرنے والا ایک مسلمان سائنسدان ابن الہیثم ہے دن اور تاریخ دیکھنے کے لئے شروع سے ہی لوگ کلینڈر دیکھنے کے عادی ہیں اور آج بھی اس کا استعمال ہوتا نظر آتا ہے دنیا میں سب سے پہلا کیلینڈر ایجاد کرنے والا بھی ایک مسلمان سائنسدان عمر خیام ہے جناب اسی طرح جب کسی مریض کا آپریشن ہو تو اسے بیہوش کرنا پڑتا ہے جس کے لئے مریض کو بیہوش کیا جاتا ہے لہذہ آپریشن سے قبل مریض کو بےہوش کرنے کا طریقہ متعارف کروانے والا بھی ایک مسلمان سائنسدان تھا جس کا نام تھا زکریہ رازی ۔
میرے واجب الاحترام پڑھنے والو
دنیا میں باغات کا تصور بھی سب سے پہلے مسلمانوں نے ہی پیش کیا- مسلمانوں نے ہی یہ خیال پیش کیا کہ باغات کے ماحول میں انسان کچھ وقت پرسکون گزار سکتا ہے اور تنہائی میں سوچ سکتا ہے- دنیا میں سب سے پہلے اگائے جانے والے پھول ٹیولپ کے تھے- اور جناب جہاں جہاں میتھ کا سبجیکٹ پڑھا یا پڑھایا جاتا ہے وہاں الجبرا کا ذکر بہت ضروری سمجھا جاتا ہےاس لئے دنیا میں الجبرا ایجاد اور متعارف کروانے والا بھی ایک مسلمان سائنسدان موسی الخوارزمی ہے جناب نہانے کے لئے پہلے صابن کا استعمال ہوتا تھا لیکن بعد میں ہم لوگ شیمپو کی طرف آگئے اور دنیا میں کئی قسم کے شیمپو مارکیٹ میں آگئے لہذہ سن 1957 میں شیمپو ایجاد کرنے والا بھی ایک مسلمان سائنسدان محمد ہے جناب دنیا میں قدرتی آفتوں میں سب سے نمایاں زلزلے کا آنا ہے جس کی وجہ سے ایک بڑی تباہی کا سامنا کرنا پڑتا ہے لہذہ زمین پر آنے والے زلزلوں کی سب سے پہلے سائنسی وجوہات بیان کرنے والا کوئی اور نہیں بلکہ معروف مسلمان سائنسدان ابن سینا ہے یہ ہی نہیں ںلکہ کپڑا اور چمڑا رنگ کرنے اور گلاس بنانے کے لیے مینگینیز ڈائی آکسائیڈ کا استعمال متعارف کروانے والا بھی یہ ہی مسلمان سائنسدان ابن سینا ہےاس کے علاوہ دھاتوں کی صفائی اور سٹیل بنانے کا طریقہ متعارف کروانے والا بھی یہ ہی ابن سینا ہے۔
میرے واجب الاحترام پڑھنے والو
عمر کا تقاضہ ہو یا کوئی بیماری ہمیں مصنوعی دانت لگوانے کی ضرورت پیش آہی جاتی ہے اور کئی لوگ مصنوعی دانت کا استعمال کرتے ہمیں نظر آتے ہیں لہذہ مصنوعی دانت لگانے کا طریقہ متعارف کروانے والا بھی الحمداللہ ایک مسلمان سائنسدان جناب عبدالقاسم الزہروی ہے جبکہ ٹیڑھے دانتوں کو سیدھا کرنے اور خراب دانت نکالنے کا طریقہ متعارف کروانے والا بھی یہ ہی عبدالقاسم الزہروی ہے جناب بیماری میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی چیز ہے دوا اس وقت پوری دنیا میں دوائیں بنانے کی سینکڑوں فیکٹریاں کام کررہی ہیں لہذہ دنیا میں سب سے پہلے ادویات بنانے کا علم متعارف کروانے والا بھی معروف مسلم سائنسدان ابن سینا ہے دنیا میں کشش ثقل کی درست پیمائش کا طریقہ متعارف کروانے والا بھی ایک مسلمان سائنسدان عمر خیام ہے جناب پہلے جب کسی کی آنکھ ، کان یا ناک میں کوئی مسئلہ ہوتا تو اسے ایسے ہی جڑی بوٹیوں سے علاج کرکے ٹھیک کرنے کی کوشش کی جاتی تھی لیکن بعد میں ان کے آپریشن کا سلسلہ شروع ہوگیا لہذہ آنکھ، ناک کان کا آپریشن سے علاج متعارف کروانے والا بھی ایک مسلمان سائنسدان عبدالقاسم الزہروی ہے۔
میرے واجب الاحترام پڑھنے والو
جبکہ آپریشن یا سرجری کے لیے استعمال ہونے والے تین اہم ترین آلات متعارف کروانے والا بھی یہ ہی عبدالقاسم الزہروی ہے جناب میتھ یعنی حساب کےدنیاوی علموں میں علم الاعداد اور جدید ریاضی کی بنیاد رکھنے والا بھی ایک مسلمان سائنسدان یعقوب الکنڈی ہے جناب جس طرح ہمیں ڈاکٹر کسی بیماری میں کوئی دوا تجویز کرتے وقت ہمیں سمجھاتا ہے کہ فلاں دوا اس اس ٹائم ہر کھانی تو لہذہ مریضوں کو دی جانے والی ادویات کی درست مقدار کا تعین کرنے والا بھی یہ ہی مسلم سائنسدان یعقوب الکنڈی ہےجناب یہ تو سب مانتے ہیں کہ زیادہ روشنی کے استعمال سے آنکھوں پر کتنا برا اثر کرسکتا ہے لہذہ دنیا کو آنکھ پر روشنی کے مضر اثرات بتانے والا بھی ایک مسلم سائنسدان زکریہ الرازی ہے جناب کئی لوگ اس بات سے واقف ہیں کہ روشنی کی رفتار آواز کی رفتار سے تیز ہوتی ہے لیکن یہ کیسے علم ہوا لہذہ روشنی کی رفتار کا آواز کی رفتار سے تیز ہونے کا انکشاف کرنے والا بھی معروف مسلمان سائنسدان البیرونی ہے جناب اللہ تعالیٰ کی شان ہے کہ اس نے زمین چاند اور سیاروں کو ہمارے لئے بنایا لیکن یہ ایک جگہ متحرک نہیں ہیں بلکہ حرکات میں مصروف ہیں لیکن یہ کیسے معلوم ہوا لہذہ دنیا کو زمین چاند اور سیاروں کی حرکات اور خصوصیات سے روشناس کروانے والا یہ بھی البیرونی ہے۔
میرے واجب الاحترام پڑھنے والو
کافی جو آج دنیا کے مقبول ترین مشروبات میں سے ایک ہے، درحقیقت مسلمانوں کی ایجاد ہے اور یہ کسی سائنسدان کا نہیں بلکہ عام چرواہے عرب کا کارنامہ ہے، جو اپنے جانوروں کو چرا رہا تھا کہ اسے ایک نئے طرز کا بیری ملا اور انہیں ابالنے کے بعد دنیا میں پہلی بار کافی تیار ہوئی۔اس مشروب کی تیاری کا یہ پہلا ریکارڈ ہے جس کے بعد بیج ایتھوپیا سے یمن پہنچا جہاں صوفی بزرگ اہم مواقعوں پر اسے پی کر ساری رات جاگتے تھے، پندرہویں صدی کے اختتام تک یہ مشروب مکہ اور ترکی سے ہوتا ہوا 1645 میں یورپی شہر وینس اور پھر دیگر ممالک تک پہنچ گیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ لندن میں پہلا کافی ہاﺅس بھی ایک ترک شخص نے ہی اوپن کیا۔ جناب دنیا کو قطب شمالی اور قطب جنوبی کی سمت کا تعین کرنے کے ساتھ طریقے بتانے کا کارنامہ بھی البیرونی کا ہے جناب زیر زمین کا علم یعنی علمِ ارضیات میں مغرب والوں کی زبان سے باباِ ارضیات کہلانے والا بھی کوئی اور نہیں بلکہ ابنِ سینا ہے اور دنیا میں ہائیڈرو کلورک ایسیڈ، نائٹرک ایسیڈ اور سفید سیسا بنانے کے طریقے بیان کرنے کا سہرا بھی ابنِ سینا ہی کے سر جاتا ہے اور تو اور کیمیکلز بنانے اور ایجاد کرنے میں باباِ کیمیا کہلائے جانے کا اعزاز بھی ابنِ سینا کے پاس ہے ۔
میرے واجب الاحترام پڑھنے والو
جناب ہماری اس دنیا کو روشنی کے انعقاس اور بصارت میں ریٹنا کا مرکزی کردار متعارف کروانے والا ایک مسلمان سائنسدان ابنِ الہیثم ہے جناب یہ تو ہم جانتے ہیں کہ سیارے بھی حرکت کرتے ہیں لیکن سیاروں کی حرکات کا درست تعین کرنے والا اور دنیا کو اس کے بارے میں آگاہ کرنے والا بھی ایک مسلمان سائنسدان نصیر الدین طوسی ہے ہوائی چکی یا ونڈ مل ونڈ مل کو ایک ایرانی خلیفہ نے ساتویں صدی میں ایجاد کیا جسے مکئی کی فصل کے لیے پانی کے حصول کے دوران استعمال کیا جاسکتا تھا اور یورپ میں یہ چیز پانچ سو سال بعد دیکھنے میں آئی۔جناب اسی طرح پہلا فاﺅنٹین پین 953 میں ایک مصری سلطان نے ایجاد کیا کیونکہ وہ ایسا قلم چاہتا تھا جس کے داغ اس کے ہاتھوں یا کپڑوں پر نہ لگ سکیں، اس قلم میں موجود قلموں کی طرح سیاہی اندر ذخیرہ ہوتی تھی اور نب کے ذریعے اس سے لکھا جاتا تھا۔
میرے واجب الاحترام پڑھنے والو
اسی طرح آپ دیکھیں کہ قبلہ کے تعین اور چاند اور سورج گرہن کو قبل از وقت دریافت کرنے، حتیٰ کہ چاند کی گردش کا مکمل حساب معلوم کرنے کا نظام بھی البطانی ابن یونس اور ازرقیل جیسے مسلم سائنسدانوں نے وضع کیااس کے علاوہ ایک اور مسلمان علی ابن نفی جنھیں زریاب کے نام سے بھی جانا جاتا ہے نے نویں صدی میں تھری کورس کھانے یعنی پہلے سوپ، اس کے بعد مرکزی پکوان مچھلی یا گوشت اور پھر میٹھے کا تصور پیش کیا اس کے علاوہ ایک اور مسلمان سائنسداں اسماعیل الجزری ایک عظیم سائنسداں تھے جنہوں نے انجینئرنگ کے شعبے میں تاریخ ساز اور انقلابی تبدیلیاں کیں۔ان کا سب سے بڑا کارنامہ آٹو موبائل انجن کا ڈیزائن تیار کرنا تھا۔ آج اسی اصول پر ریل اور دیگر آٹو موبائل کے انجن تیار کئے ہیں۔ الجزری نے پانی کو اوپر لانے کیلئے بھی آلات تیار کئے تھے۔ یہ آلات گیئرس اور ہائیڈرو پاور کی مدد سے تیار کئے گئے تھے اور انہیں 13 ویں صدی میں دمشق میں استعمال کیاجاتا تھا۔ اس کے ذریعے ہسپتالوں اور مساجد میں پانی پہنچایا جاتا ہے۔
میرے واجب الاحترام پڑھنے والو
ایران کے شہر طوس میں پیدا ہونے والے جابر بن حیان کی وجۂ شہرت کیمیا کے حوالے سے غیرمعمولی ہے اسی حوالے سے انہیں ’ابوالکیمیا‘ یعنی کیمیا کا بانی کہا جاتا ہے۔ اسی طرح فلسطینی سائنسدان منیر حسن نافیہ کا شمار دور جدید کے مشہور طبیعات دانوں ’ماہرِ فزکس‘ میں کیا جاتا ہے۔ انہوں نے ایٹم کو زرات کی شکل میں منتقل کرنے کی اہم ترین ایجاد میں کامیابی حاصل کی جس سے مائیکرو ٹیکنالوجی کے شعبے میں بڑا انقلاب برپا ہوا۔
دنیا کا پہلا ہسپتال قاہرہ میں احمد ابن طولون کے دورِحکومت میں 872ء میں قائم کیا گیا تھا جہاں مریضوں کو مفت طبی امداد دی جاتی تھی۔ بعد ازاں اسی ہسپتال کی طرزپربغداد اور پھردنیا بھر میں ہسپتال قائم کئے گئے۔ یہی نہیں 10ویں صدی میں ابوالقاسم ابن العباد نامی سائنسداں نے آپریشن کے آلات تیار کئے تھے جن میں معمولی تبدیلیاں کرکے انہیں آج تک استعمال کیا جارہا ہے اسی طرح اندلس (اسپین) کے ایک مسلم (سائنسدان) عباس (ابوالقاسم) بن فرناس نے تین چیزیں ایجاد کرکے دنیا کو ورطۂ حیرت میں ڈال دیا تھا۔ اول عینک کا شیشہ، دوم گھڑی ، سوم ایک مشین جو ہوا میں اڑ سکتی تھی۔ ۔ اور جناب آخر میں دنیا کے پہلے اسلامی ملک یعنی پاکستان کو ایک ایٹمی طاقت بنانے والا بھی ایک محترم و معزز قابل احترام سائنسدان ڈاکٹر عبد القدیر خان ہے یہ سارے لوگ الحمداللہ مسلمان سائنسدان ہی تھے ۔
میرے واجب الاحترام پڑھنے والوں دنیا کی تخلیق سے لیکر اور اب تک جبکہ اب سے لیکر رہتی قیامت تک مسلمان سائنسداں اپنی قابلیت اور اہلیت کی بنا پر اپنا کام اور اپنی ذمہ داری بخوبی نبھا رہے ہیں اور نبھاتے رہیں گے اور یہ کہنا کہ مسلمان سائنسدان اور مذہب اسلام نے زندگی کی ضروریات پر مبنی اشیاء کو ایجاد کرنے میں کوئی خاص کام نہیں کیا یا کیا ہی کیا ہے ؟ یہ حقیقت کے بالکل منافی ہے مسلمان سائنسدانوں کا ہمیشہ سے یہ اصول رہا ہے کہ زندگی کی آسانی اور سہولیات کے پیش نظر کوئی نہ کوئی چیز ایجاد کرکے لوگوں کو فائیدہ پہنچانے کی کوشش کی جائے وہ کوشش کرتے رہے ہیں اور کرتے رہیں گے ۔
میرے واجب الاحترام پڑھنے والو
شاید ہی دنیا کا کوئی علم ایسا ہو جسے مسلمانوں نے حاصل نہ کیا ہو۔ اسی طرح سائنس کے میدان میں بھی مسلمانوں نے وہ کارہائے نمایاں انجام دیئے جو رہتی دنیا تک قائم رہیں گے۔ گوکہ آج اہل یورپ کا دعویٰ ہے کہ سائنس کی تمام تر ترقی میں صرف ان کا حصہ ہے مگر اس حقیقت سے بھی کوئی انکار نہیں کرسکتا کہ تجرباتی سائنس کی بنیاد مسلمانوں نے ہی رکھی ہے اور اس کا اعتراف آج کی ترقی یافتہ دنیا نے بھی کیاہے ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم ہر چیز کے مثبت پہلو پر نظر رکھتے ہوئے اس سے فائدہ حاصل کریں ورنہ انسانی ایجادات کے منفی پہلو بھی ہوتے ہیں جو ہمیں زیادہ اپنی طرف کھینچتے ہیں ۔
میرے واجب الاحترام پڑھنے والو
ہوسکتا ہے کہ ابھی کئی نام مسلمان سائنسدانوں کے رہ گئے ہوں لیکن میں نے کوشش کی ہے کہ زیادہ سے زیادہ اور جامع معلومات آپ تک پہنچا سکوں پڑھئے لطف اندوز ہو جائیں اور ان معلومات کو ذہن نشین کرنے کی کوشش کریں اور یہ تحریر اگر مناسب سمجھیں تو دوسروں کو بھی بھیجیں تاکہ مسلمان سائنسدانوں کے بارے میں انہیں بھی علم ہو بس اپنا خیال رکھیں اور مجھے دعاؤں میں یاد رکھئیے گا ۔

 یوسف برکاتی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button