اردو غزلیاتشعر و شاعریمیر تقی میر

مجھے تو درد سے اک انس ہے وفا کی قسم

میر تقی میر کی ایک غزل

مجھے تو درد سے اک انس ہے وفا کی قسم
یہی سبب ہے جو کھائی ہے میں دوا کی قسم

کل ان نے تیغ رکھی درمیاں کہ قطع ہے اب
قسم جو بیچ میں آئی سو اس ادا کی قسم

حنا لگی ترے ہاتھوں سے میں گیا پیسا
جگر تمام ہے خوں مجھ کو تیرے پا کی قسم

فقیر ہونے نے سب اعتبار کھویا ہے
قسم جو کھائوں تو کہتے ہیں کیا گدا کی قسم

قدم تلے ہی رہا اس کے یہ سر پرشور
جو کھایئے تو مرے طالع رسا کی قسم

سروں پہ ہاتھ کبھو تیغ پر کبھو اس کا
کچھ ایک قسم نہیں میرے آشنا کی قسم

جدال دیر کے رہبان سے کہاں تک میر
اٹھو حرم کو چلو اب تمھیں خدا کی قسم

میر تقی میر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button