- Advertisement -

میں اچها ہوں سلامت ہوں

جاوید مہدی کی ایک اردو غزل

میں اچها ہوں سلامت ہوں کہ جسم و جاں میں حرکت ہے
مرے مولا تری مجھ پر بڑی خاصی عنایت ہے

مرے بچے مسافر کو بلا کے پانی پوچهیں گے
میں ان کو بول آیا ہوں کہ یہ فرضی عبادت ہے

میں کوشش کر رہا ہوں کہ نئے انداز میں لکهوں
مگر اس کے لیے مجھ کو نئے دکھ کی ضرورت ہے

تمہارا کال کٹنے پر دوبارا کال نہ کرنا
مرے احباب کہتے ہیں بچھڑنے کی علامت ہے

گماں یہ تها کہ میں نے کام نمٹانے میں جلدی کی
یقیں یہ ہے کہ یہ ساری ہی بسم اللہ کی برکت ہے

میں اک سادھو سا بندہ ہوں حسینوں پرنہیں مرتا
مجهے تو چاند، سورج اور ستاروں سے محبت ہے

جاوید مہدی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
جاوید مہدی کی ایک اردو غزل