- Advertisement -

لوگ تَو شہر کی سڑکوں پہ سُلائے گئے ہیں

سمیر شمس کی اردو غزل

لوگ تَو شہر کی سڑکوں پہ سُلائے گئے ہیں
اور ایوانوں میں کچھ پُتلے سجائے گئے ہیں

وقت نے شاہ بھی نادار بنائے اکثر
ایسے نادار کہ جوتوں پہ بٹھائے گئے ہیں

ہمیں معلوم تری بزم کے سارے آداب
ایک مدّت تری دہلیز تک آئے گئے ہیں

یہ ہوس زاد نہ گلیوں میں نکل آئیں کہیں
اِس لیے حُسن کے بازار بنائے گئے ہیں

لوگ پھولوں کا بدن نوچنے آتے ہیں سمیرؔ
سو حفاظت کے لیے خار اُگائے گئے ہیں

سمیرؔ شمس

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
سمیر شمس کی اردو غزل