آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریعشبہ تعبیر

لگ رہا ہے اب اکیلے مجھ کو ڈر

عشبہ تعبیر کی ایک اردو غزل

لگ رہا ہے اب اکیلے مجھ کو ڈر
مختصر ہوتا نہیں میراسفر

تجھ پہ سب تعویذ گنڈے رائگاں
سارے اوراد و وظائف بے اثر

ہائے تیری بے رخی پر بے رخی
اور میری مستقل تجھ پر نظر

اف یہ غفلت میرے حالِ زار سے
ساری دنیا ہو گئی ہے با خبر

میں نے سو دا کر لیا ہے عشق کا
اپنے خوابوں کا اثاثہ بیچ کر

جھیلنی پڑتی ہیں کتنی تلخیاں
زندگی تب جا کے ہوتی ہے بسر

غم کا سورج سر سے اب ٹلتا نہیں
ہو گئیں کیوں سب دعائیں بے اثر

لے لیا اب جوگ تیرے نام کا
زندگی ہو جائے گی میری بسر

سامنا عشبہ کا کر اے زندگی
دور کیوں جانے لگی ہے آ ادھر

عشبہ تعبیر

عشبہ تعبیر

صحافی رپورٹر مترجم محقق و پروف خوان دو برس ایک ادارے میں بطور رپورٹر و پروف ریڈر کے فرائض سرانجام دیے ۔۔اشتہار کاری کے ادارے میں بھی بحیثیت ایڈیٹر کام کیا بعد از ترک ِ ملازمت اردو ادب کی ترویج میں مشغول ہوگئی اور تحت الفظ سیکھنے پر توجہ مرتکز کی ساتھ ہی تدریسی امور پر بھی فائز رہی ۔۔دربار ِ سخن میں قدم رکھا اور شاعری کے میدان میں اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو فروغ دینے کی کوشش کی۔ ۔۔زندگی کی تگ و تاز جاری ہے ۔۔۔متعدد ادبی فورمز میں بطور ممبر اور منتظم بھی کام کرتی رہی ہوں جس میں معروف ادبی فورمز قابلِ ذکر ہیں کنج ادب انٹرنیشنل ، عشق نگر اردو شاعری ، ہفت روزہ فیس بک تائمز جیسی گراں مایہ تنظیموں کا حصہ ہوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button