آپ کا سلاماردو نظمخدیجہ آغاشعر و شاعری

کریں چراغاں

خدیجہ آغا کی آزاد نظم

کریں چراغاں

چراغ گل کر دے گئے
ہیں جہاں جہاں بھی
وہاں جہاں مسکراتے آنگن میں
جیسے جگنو چمک رہے تھے
جہاں ستاروں کی روشنی میں
در ودریچے دمک رہے تھے
مگر وہ گھر وہ دریچے آنگن کہی
برس سے ہیں زیر ماتم
مکین سے خوشیوں کب کے محروم
ہوچکے ہیں وہ اپنے گل کو نہ بھول پائیں
مگر یہ ہی شب لکھے گۓ گئے تھے
تمام ہجر وصال قصے
چلو یہ شب ہم بھی گزارا کریں
کہ ہم سے بچھڑے گلوں کو یہ خبر ھو
کہ وہ ہمارے دل وجگر میں مہک رہے ہیں

خدیجہ آغا

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button