اردو غزلیاتشعر و شاعریندیم بھابھہ

کسی کے دل سے یا پھر دیدۂ تر سے نکلنا تھا

ایک اردو غزل ندیم بھابھہ

کسی کے دل سے یا پھر دیدۂ تر سے نکلنا تھا
میں گریہ کی طرح تھا مجھ کو اندر سے نکلنا تھا

تلاشِ یار سے شکوہ نہ صحرا سے شکایت ہے

مری قسمت میں تھا مجھ کو بھرے گھر سے نکلنا تھا

جسے کمزور سمجھے ہو جسے تم کاٹ آئے ہو

مری اونچی اڑانوں کو اسی پَر سے نکلنا تھا

بہت عرصہ لگا دل کو مری آنکھوں تک آنے میں

محبت کی طرح اس کو بھی پتھر سے نکلنا تھا

مجھے اس آگ کے دریا میں تھوڑی دیر رہنا تھا

مجھے اس آنکھ کے نیلے سمندر سے نکلنا تھا

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button