آپ کا سلاماردو غزلیاتشعر و شاعریناصر زملؔ

کیا ہے جو نہ سمجھے

ناصر زملؔ کی ایک اردو غزل

کیا ہے جو نہ سمجھے وہ چلو اہلِ زباں سمجھے
ویسے تو ہماری نوا کو کون و مکاں سمجھے

اک دیر تلک مرحلۂِ لفظ و بیاں سمجھے
پھر جاکے کہیں ہم سے وہ اندازِ بیاں سمجھے

پنہاں کِیا ہے مصرعوں میں رنج و الم ہم نے
اس نالۂِ بےباک کو تم سحرِ بیاں سمجھے

اس پر بھی اجابت کہ وہ خط گالیوں سے بھر دے
صد حیف مگر اس پہ کہ وہ اردو زباں سمجھے

پیوند ہوئے خستہ تو کی قہقہوں سے مرہم
اس دورِ ہلاکت میں بھی ہم سود و زیاں سمجھے

 

ناصر زملؔ

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button