آپ کا سلاماردو شاعریاردو غزلیاتعمران سیفی

خدائی کا نہیں پوچھا گیا کہ ڈھب کیا ہے

عمران سیفی کی اردو غزل

خدائی کا نہیں پوچھا گیا کہ ڈھب کیا ہے
سوال غور سے پڑھیےلکھا ہے رب کیا ہے

سراب دھوپ سے بنتے ہیں شام سے منظر
چراغ بیچنے والے سے پوچھ شب کیا ہے

پکارتا ہے کوئی پھر نئے دریچوں سے
میں گاؤں چھوڑ تو آیا ہوں دوست اب کیا ہے

یہ تو نے کمرے کا کیا حال بنا رکھا ہے
یہ عشق رنج یہ وحشت سبو یہ سب کیا ہے

اب آنکھ اشک سے بیزار ہے تو کیا کیجے
کہ اس بہاؤ کا کیوں جانیئے سبب کیا ہے

عمران سیفی

عمران سیفی

میرا نام عمران سیفی ہے میں ڈنمارک میں مقیم ہوں پاکستان میں آبائی شہر سیالکوٹ ہے میرا پہلا شعری مجموعہ ستارہ نُما کے عنوان سے چھپ چکا ہے جو غزلوں اور نظموں پر مشتمل ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button