- Advertisement -

کچھ ایسے اگلے سفر کی تکان طاری ہوئی

خالد سجاد کی ایک اردو غزل

کچھ ایسے اگلے سفر کی تکان طاری ہوئی
بدن سے لپٹی ہوئی خاک مجھ کو بھاری ہوئی

ذرا سے فتح پہ اتنا بھی زعم کیا کرنا
میں تجھ سے جیت بھی سکتا ہوں جنگ ہاری ہوئی

کسی کے کہنے پہ آواز دے تو بیٹھا ہوں
میں کیا بتاؤں مجھے کتنی شرم ساری ہوئی

یہ زندگی کا تماشہ بھی کیا تماشہ ہے
کہ دن کے بعد وہی آئی شب گزاری ہوئی

نظر ملا کے مری بات کا جواب تو دے
نشہ نہیں ہے تو پھر آنکھ کیوں اناری ہوئی

وہ چشمِ ناز بہت سرد مہر تھی خالد
حرام ہے جو مئے وصل سے خماری ہوئی

خالد سجاد

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
خالد سجاد کی ایک اردو غزل