خواب
میں نے تمہیں خواب میں دیکھا ہے
اور تم سے ملا ہوں
ایک دکھ دینے والے خواب میں
پھر بھی مجھے لگا میں بیدار ہو گیا ہوں
کسی گہری اور دھند آلود نیند سے
میری غمزدہ بیداری مجھے حیرت سے تکنے لگی
اور میں تمہیں تکنے لگا
تم مجھے ویسے نہیں لگے
جیسے تم ہو
میں نے تمہیں ایسا دیکھا
جیسے میرے دل میں تھا
ایک دکھ دینے والے خواب میں اور کیا دیکھا جا سکتا ہے
وہی نا ! جو سچ نہیں ہوتا
میں نے سوچا
مجھے سو جانا چاہیے
میں نے خواب کو لپیٹا اور تکیہ بنا کے
احتیاط کے ساتھ بستر کے نیچے رکھ لیا
فرحت عباس شاہ