ختم کر دی رہی سہی تم نے
اس محبت میں دوستی تم نے
یار کو بھی کبھی منایا نہیں
چھوڑ دی رب کی بندگی تم نے
ایک کوزے میں دریا آ بیٹھا
معجزہ کر دیا ولی تم نے
جسکا ایماں نہیں محبت پر
اسکو سونپی ہے دل لگی تم نے
کن عذابوں سے کر دیا دوچار
پی لیا خون آگہی تم نے
دعوےداری خدا کی کرتا ہے
جسکو سمجھا ہے آدمی تم نے
شام ہوتے ہی دربدر پھرنا
لے لیا جوگ بے کلی تم نے
ویسے اس دن مجھے منانے کو
چائے اچھی بنائی تھی تم نے
شہلا خان