اردو نظمشعر و شاعریشہزاد نیّرؔ

کارگل

شہزاد نیّرؔ کی ایک اردو نظم

کارگل

قدم معتبر ہیں

کہ سارے بدن کو اُٹھائے چلے ہیں

زمیں کی جبیں سلوٹوں سے بھری ہے

اِنہیں سلوٹوں پر قدم، چلتے چلتے

کہیں آکے ٹھہرے

تومغرور دھرتی کی اونچی

تنی ناک تلووں کے نیچے

ہوائیں غضب ناک ہو ہوکے آیئں

تو قدموں پہ استادہ جسموں نے روکا

جونہی غول سیسے کے اُڑتے ہوئے آئے

سینوں نے وہ اپنے اندر پروئے

شکم میں کئی بھوک لقمے اُتارے

بدن اپنے کمزور بازُو سے

برفانی طوفاں سے لڑتا رہا

آنکھ نے نیند کو برف میں دفن کر ڈالا

بیداری پہروں کھڑی ہی رہی

سرحدیں جاگتی تھیں

عقَب سو گیا تھا

شہزاد نیّرؔ

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button