اردو نظمڈاکٹر وحید احمدشعر و شاعری

کپتان

وحید احمد کی ایک اردو نظم

دریا تمہاری محبوبہ کی بھینٹ مانگتا ہے۔۔۔۔ کپتان!!!

یہ کس نے چھید بھیجے ہیں؟
یہ کس آواز کو جرات ہوئی
کہ وہ ہمارے اوم استغراق کی سرحد عبورے۔
یہاں پر سرسراہٹ کی ذرا سی سر
سراسر صور اسرافیل ہے ہم کو۔۔۔۔۔۔ یہ تم سب جانتے ہو۔
سنسنی کے برج پر پہرے پہ جو کپتان سناٹا کھڑا تھا
مر گیا یا سانس لیتا ہے؟
سکوں کے چوب دارو۔۔۔!!
فصیل جست و آہن پر یہ کس نے چاند ماری کی
یہ کس نے چھید بھیجے ہیں؟؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مجھے معلوم ہے
کوئی نہیں بولے گا
سیما پار کی مکار درزن ہونٹ سی کر جا چکی ہے۔
مگر میں جانتا ہوں
یہ جس آواز کی بو میری وادی کی عمل داری میں پھیلی ہے
مری شامہ اسے پہچانتی ہے۔
یہ جس آواز کے پائے گریزاں نے
علاقہ غیر میں آنے کی ہمت کی
میں اپنی سرخ مٹی پر
قطار نقش پا کے سہم سے ان پاوں کو پہنچانتا ہوں۔
۔۔۔۔۔ کھرا تو شہر کے مرکز میں جاتا ہے۔۔۔۔۔
ہماری سنسنی کے برج پر پہرے پہ جو کپتان سناٹا تھا
اکثر رات کے بھیگے ہوئے لمحوں میں
سرگوشی سے ملنے شہر جاتا تھا۔
یہ حرافہ وہی ہے
جو چھنالی پاوں سے چلتی یہاں تک آ گئی۔
دیکھا۔۔۔۔۔ کہاں تک آ گئی؟؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
سنو، کیپٹن سکون الدین سناٹا۔۔۔۔!!!
بھرے بریگیڈ کی ٹکڑی سنبھالو
شہر پر لشکر کشی کر دو۔
(درختوں، عورتوں، بچوں، پرندوں سے ذرا ہٹ کر)
بڑی عجلت سے وہ آواز کی گستاخ شہ رگ شہر کے دل سے اکھاڑو
۔۔۔۔ اور لے آو۔۔۔ ۔
اور اس کے گرد لپٹی اس کی رشتےدار شریانوں کو توڑو
شہر کے سینے پہ پھینک آو
جہاں سانسوں کے ولچر
پسلیوں کی ہانپ پر اپنے پروں کی بو جھٹکتے ہیں۔
فراز کوہ پر
اورنگ سنگ سرخ سے ہم تم کو دیکھیں گے۔
کہ کب جاتے ہو۔
کب آتے ہو۔
کب پتھر کے چھجے پر کھڑے ہو کر
حسیں مجرم کو اپنے سر کے سودا سے کہیں اوپر اٹھاتے ہو۔
اسے اس دودھیا دھاگے کا حصہ کب بناتے ہو
جو کھائی کی سیہ تہہ میں چمکتا ہے۔
۔۔۔۔۔ تو اب جاؤ۔۔۔۔۔۔۔۔
فراز کوہ پر اورنگ سنگ سرخ سے ہم تم کو دیکھیں گے۔

وحید احمد

سائٹ منتظم

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

ایک تبصرہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button