قلاش گو زمین پہ مجھ سا کوئی نہیں
پیتا ہوں زہرِ گُر سنگی، تشنگی نہیں
ویسے تو اس جہان کی رونق میں کیا کلام
جس کے لئے یہ بزم سجی تھی، وہی نہیں
ہمدرد و ہم مزاج میں کیا فرق ہے نہ پوچھ
دکھ بانٹنے کو گھر میں سبھی ہیں، سبھی نہیں
پلکوں کی چلمنوں سے ہیں آنکھیں ڈھکی ہوئی
کیا ہے، بہن کے سر پہ اگر اوڑھنی نہیں
دنیا میں کوئی حال ہو، کُڑھنے سے فائدہ؟
دل کو یہاں سکون کبھی ہے، کبھی نہیں
تھکتا نہ تھا جو بولتے، آج اس شعور کو
ایسی لگی ہے چُپ کہ نہ جی ہاں، نہ جی نہیں
انور شعور
اگلا پڑھیں
اردو نظم
20 دسمبر, 2019
اس کو جانے دے اگر جاتا ہے
آپ کا سلام
28 مئی, 2020
اپنے بارے میں جانتی ہے وہ
آپ کا سلام
15 مئی, 2020
بس ایک بار تو اپنا بنا کے دیکھتا تُو
اردو غزلیات
30 جون, 2020
جل گیا دل مگر ایسے جوں بلا نکلے ہے
شعر و شاعری
27 جون, 2020
کیا عشق خانہ سوز کے دل میں چھپی ہے آگ
اردو نظم
21 جنوری, 2020
وقت بھی کتنا ظالم ہے
اردو غزلیات
28 جنوری, 2020
ابھی جذبۂ شوق کامل
اردو غزلیات
21 جون, 2020
تمہاری نگاہیں جو پہچانتے ہیں
اردو غزلیات
28 نومبر, 2019
گر عشق سے کچھ مجھ کو
آپ کا سلام
1 جون, 2024
اس کے بھی تو ہاتھ میں پیسہ
20 دسمبر, 2019
اس کو جانے دے اگر جاتا ہے
28 مئی, 2020
اپنے بارے میں جانتی ہے وہ
15 مئی, 2020
بس ایک بار تو اپنا بنا کے دیکھتا تُو
30 جون, 2020
جل گیا دل مگر ایسے جوں بلا نکلے ہے
27 جون, 2020
کیا عشق خانہ سوز کے دل میں چھپی ہے آگ
21 جنوری, 2020
وقت بھی کتنا ظالم ہے
28 جنوری, 2020
ابھی جذبۂ شوق کامل
21 جون, 2020
تمہاری نگاہیں جو پہچانتے ہیں
28 نومبر, 2019
گر عشق سے کچھ مجھ کو
1 جون, 2024
اس کے بھی تو ہاتھ میں پیسہ
تبصرے دیکھیں یا پوسٹ کریں
متعلقہ اشاعتیں
سلام اردو سے مزید
Close
-
جو عام سا اک سوال پوچھا تو کیا کہیں گے22 اپریل, 2020
-
لفظ کی حرمت کے انکاری27 نومبر, 2021