جنوں تبدیلی موسم کا تقریروں کی حد تک ہے
An Urdu Ghazal By Saleem Kausar
جنوں تبدیلی موسم کا تقریروں کی حد تک ہے
یہاں جو کچھ نظر آتا ہے تصویروں کی حد تک ہے
غبار آثار کرتی ہے مسافر کو سبک گامی
طلسم منزل ہستی تو رہ گیروں کی حد تک ہے
زمانے تو نے غم کو بھی نمائش کر دیا آخر
نشاط گریہ و ماتم بھی زنجیروں کی حد تک ہے