آپ کا سلاماردو غزلیاترانا عثمان احامرشعر و شاعری
جڑ کو خود کاٹنا پاتال پہ گریہ کرنا
رانا عثمان احمر کی ایک اردو غزل
جڑ کو خود کاٹنا پاتال پہ گریہ کرنا
پیڑ کے پھل سے نہیں چھال پہ گریہ کرنا
جب کسانوں کو بھی دو وقت کا آٹا نے ملے
ان کا بنتا ھے تری چال پہ گریہ کرنا
ہارے لشکر سے ھوں اتنا تو مرا بنتا ھے
تیر، تلوار کبھی ڈھال پہ گریہ کرنا
خواب پنسل کی لکھائی کی طرح پھیلتے ہیں
آنکھ نم ہوئی تو رومال پہ گریہ کرنا
روح کمرے میں نہیں بند ھے الماری میں
پاؤں باہر ہوں تو کیا شال پہ گریہ کرنا