- Advertisement -

جس طرف بھی ترا خیال گیا

باقی صدیقی کی ایک اردو غزل

جس طرف بھی ترا خیال گیا
اک نئے غم کی طرح ڈال گیا

زیست کس مرحلے پہ آ پہنچی
وضعداری کا بھی سوال گیا

غم دل پر غم جہاں کا گماں
چھوڑئیے لطف عرض حال گیا

ہر تمنا پہ غم کا پہرہ تھا
پھر بھی کس کس طرف خیال گیا

دل سے رہ رہ کے ہم الجھتے ہیں
کس مصیبت میں کوئی ڈال گیا

درد اٹھا کچھ اس طرح باقیؔ
دل کی سب حسرتیں نکال گیا

باقی صدیقی

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
باقی صدیقی کی ایک اردو غزل