اردو غزلیاتڈاکٹر نجمہ کھوسہشعر و شاعری

جب مرا ہر ایک دکھ میرا ہنر ہو جائے گا

ایک غزل از نجمہ کھوسہ

جب مرا ہر ایک دکھ میرا ہنر ہو جائے گا

زندگی کا یہ سفر آسان تر ہو جائے گا

دل میں اک موہوم سا جذبہ کہیں جاگا تھا کل

جانتی کب تھی یہ اک دن اس قدر ہو جائے گا

کیا خبر تھی ریگزاروں میں ہی گزرے گی حیات

یہ سفر دشوار سے دشوار تر ہو جائے گا

عشق کی لَو ایک نہ اک دن جلا دے گی مجھے

پھر مرا ہر ایک دکھ مثلِ قمر ہو جائے گا

خاک ہو جائیں گے ہم تعبیر کی حسرت لئے

قریۂ خوابِ ابد اجڑا نگر ہو جائے گا

کرب کے لمحات میں بھی تم یقیں رکھنا کہ بس

عرصۂ شامِ الم آخر بسر ہو جائے گا

جب کبھی مَیں ہر خبر سے بے خبر ہو جاؤں گی

وہ مرے ہر ایک دکھ سے باخبر ہو جائے گا

اب یہاں بس شور ہے اور سسکیاں ہیں چار سُو

دیکھ لینا یہ جہاں وحشت کا گھر ہو جائے گا

خوف آتا ہے مجھے شاہین ڈھلتی شام سے

جب وفا کا نام بھی گردِ سفر ہو جائے گا

نجمہ کھوسہ

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button