آپ کا سلاماردو غزلیاتافتخار شاہدشعر و شاعری

اتنی حیرت سے دیکھتا کیا ہے

افتخار شاہد کی ایک غزل

اتنی حیرت سے دیکھتا کیا ہے
میری صورت پہ کچھ لکھا کیا ہے

آئینہ سوچ میں تو ہے لیکن
سوچتا ہوں یہ سوچتا کیا ہے

شور کیسا ہے چوک سے آگے
آؤ دیکھیں معاملہ کیا ہے

دل لگانا کسی حسینہ سے
پھر میں پوچھوں گا حوصلہ کیا ہے

لوگ پہلو دبائے پھرتے ہیں
شہرِ جاناں میں ہو رہا کیا ہے

اے مرے زود رنج یہ تو بتا
میں نے تجھ سے بھلا کہا کیا ہے

کس قدر بوجھ ہے سماعت پر
میرے کانوں نے یہ سنا کیا ہے

بھاگتے پھر رہے ہیں سڑکوں پر
کوئی پوچھے تو مسئلہ کیا ہے

اس کےآنکھوں کے نیلے پانی میں
ایک قطرہ یہ لال سا کیا ہے

اس کی آنکھوں میں خواب روشن ہیں
اس کی پلکوں پہ رت جگا کیا ہے

اے مرے چارہ گر توقف کر
پوچھ تو لے مجھے ہوا کیا ہے

پاؤں اندر ہیں دھیان باہر ہے
سچ بتاو معاملہ کیا ہے

اِک مسلسل دھمال ہے شاھد
دھڑکنوں کا یہ سلسلہ کیا ہے

افتخار شاھد

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button