- Advertisement -

عشق میں کانہا کے رادھا یوں ہی دیوانی نہ تھی

جیوتی آزاد کھتری کی ایک اردو غزل

عشق میں کانہا کے رادھا یوں ہی دیوانی نہ تھی

پر محبت اس کی دنیا ہی نے پہچانی نہ تھی

آج کہتی ہوں میں کھل کر جو نہیں اب تک کہا

تم سے مل کر میں نے جانا عشق نادانی نہ تھی

اگتے سورج کو ہی دنیاں جھک کے کرتی ہے سلام

بدلے تیور پہ ذرا بھی مجھ کو حیرانی نہ تھی

یوں لگے کی جام نظروں سے تری اس نے پیا

اس سے پہلے تو کبھی رت اتنی مستانی نہ تھی

کس لیے غم میں کروں بولو تو اس پہ دوستوں

تھی خبر مجھ کو جوانی لوٹ کر آنی نہ تھی

تجھ کو چاہا تجھ کو پوجا دیوتاؤں کی طرح

بے وفائی سے میں لیکن تیری انجانی نہ تھی

عیب ہی مجھ میں صدا تم کو نظر آئے فقط

خوبیوں کو پر مری تم جیوتیؔ پہچانی نہ تھی

جیوتی آزاد کھتری

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
An Urdu Ghazal By Gulzar