ہوگئے دن جنہیں بھلائے ہوئے
آج کل ہیں وہ یاد آئے ہوئے
میں نے راتیں بہت گزاری ہیں
صرف دل کا دیا جلائے ہوئے
ایک اُسی شخص کا نہیں مذکور
ہم زمانے کے ہیں ستائے ہوئے
سونے آتے ہیں لوگ بستی میں
سارے دن کے تھکے تھکائے ہوئے
مسکرائے بغیر بھی وہ ہونٹ
نظر آتے ہیں مسکرائے ہوئے
گو فلک پہ نہیں، پلک پہ سہی
دو ستارے ہیں جگمگائے ہوئے
الوداعی مقام تک آئے
ہم نظر سے نظر ملائے ہوئے
اے شعورؔ اور کوئی بات کرو
ہیں یہ قصّے سُنے سنائے ہوئے
اگلا پڑھیں
اردو غزلیات
8 جون, 2020
شکست
آپ کا سلام
30 مئی, 2021
غم سنائیں تو ہوش کھو بیٹھیں
آپ کا سلام
5 اپریل, 2020
تمام عمر کا ہم کو یہی ثواب ہوا
آپ کا سلام
6 اگست, 2020
غنچہ لفظوں کا
آپ کا سلام
8 اپریل, 2020
پھول صحرا کی ہتھیلی پہ جو دھر جاتے ہو
اردو غزلیات
11 جنوری, 2020
بدل گیا ہے سبھی
اردو غزلیات
14 اپریل, 2020
یہی دعا ہے یہی ہے سلام عشق بخیر
اردو غزلیات
27 جون, 2020
دیکھی تھی تیرے کان کے موتی کی اک جھلک
اردو غزلیات
4 جنوری, 2022
جو طوق اپنا بدلوایا گیا ہے
آپ کا سلام
14 مئی, 2024
غزل کے سینے میں روز
8 جون, 2020
شکست
30 مئی, 2021
غم سنائیں تو ہوش کھو بیٹھیں
5 اپریل, 2020
تمام عمر کا ہم کو یہی ثواب ہوا
6 اگست, 2020
غنچہ لفظوں کا
8 اپریل, 2020
پھول صحرا کی ہتھیلی پہ جو دھر جاتے ہو
11 جنوری, 2020
بدل گیا ہے سبھی
14 اپریل, 2020
یہی دعا ہے یہی ہے سلام عشق بخیر
27 جون, 2020
دیکھی تھی تیرے کان کے موتی کی اک جھلک
4 جنوری, 2022
جو طوق اپنا بدلوایا گیا ہے
14 مئی, 2024
غزل کے سینے میں روز
تبصرے دیکھیں یا پوسٹ کریں
متعلقہ اشاعتیں
سلام اردو سے مزید
Close
-
سراب و خواب کے آزار سے نکل جاؤں18 اپریل, 2020
-
اس کی محفل میں گنگنا دینا31 دسمبر, 2019