تعارف
نام…. سید حسن مصطفیٰ رضوی
قلمی نام… حسن فتحپوری
ولد کا نام… سید مصطفیٰ حسین رضوی. اثر
تاریخ پیدائش… 1st April 1949
جائے پیدائش…. شہر فتحپور
وطن…. قصبہ ہسوہ.. ضلع فتحپور
تعلیم…. M. A. ( Urdu)
تعلیم کے لئے. فتحپور، جھانسی ،اٹاوہ، اور بھوپال گئے
نوکری… سکول ٹیچر. رہنے کے علاوہ کئی سرکاری اور غیر سرکاری ڈپارٹمنٹ میں سروس کی.. آخر میں برکت اللہ یونیورسٹی. بھوپال میں مستقل ملازمت کی.. March 2009 میں ریٹائر ہوئے
ادبی سفر
پہلی نظم 1967 میں کہی جب میں گیارہویں کلاس میں پڑھتا تھا. لیکن ہمارے کالج کے اردو کے استاد مرحوم نثار اٹاوی صاحب کی ڈانٹ کی وجہ سے شاعری کا ارادہ ترک کر دیا.. پھر میں ایک بزرگ کے حکم پر 1970-71 میں پہلی بار نعت پاک کہی.. اس کے بعد پھر پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا.. کیونکہ میرا تعلق شیعہ گھرانے سے ہے اس لیے نعت کے بعد حمد. مرثیہ نوحے سلام منقبت کہنا شروع کی.. اسی درمیان کبھی کبھی غزل بھی کہیں.. غزل کہنے کی وجہ سے بہت جلدی مشاعروں میں بلایا جانے لگا.. ملک کے تمام شہروں کے مشاعروں میں شرکت کرنے لگا.. میں نے ہندی گیت اور بھجن بھی لکھے.. فلم اور ٹی وی سیریل کے لئے بھی نغمے لکھے
دھیرے دھیرے میرا رجھان غزل کی طرف زیادہ ہوا. غزل کے علاوہ سلام اور نوحے میرے پسندیدہ اصناف میں ہیں. میں نے نظمیں بھی خوب کہی ہیں.. اس طرح ہر صنف میں قلم چلانے کی کوشش کی
پہلی بار ہندوستان سے باہر جانے کا موقع مجھے اگست 1982 میں ملا. جب میں نے پاکستان نعت اکیڈمی کے زیر اہتمام ہونے والی.. عالمی نعت کانفرنس میں ہندوستان کی نمائندگی کی. اس کانفرنس میں بہت سے ممالک نے شرکت کی.. اس کے بعد تم سلسلہ چلتا رہا. دوسرے ممالک میں جانے کا.
ایک بات کا افسوس ہے کہ میں کبھی اس قابل نہیں ہو سکا کہ کوئی استاد مجھے اپنا شاگرد بنا سکے. بس بزرگوں کے پاس بیٹھ کر ہی تھوڑا بہت حاصل کرنے کی کوشش کی
میری تین کتابیں منظر عام پر آئیں.. پہلی کتاب نوحہ اور سلام کی جو کراچی سے شائع ہوئی.. جسے میرے ہی بڑے بھائی اور مشہور نوحہ خواں مرحوم جناب سید رضی رضوی صاحب نے شائع کرائی .. اس کے بعد 2019 – 20 میں میں دو کتابیں آئیں… ایک اردو میں.. سحاب اور ہندی میں.. بادل… انقریب کچھ کتابیں سامنے آنے والی ہیں..
حسن فتحپوری.. دہلی. انڈیا