- Advertisement -

ہر قدم پر ہم سمجھتے تھے کہ منزل آ گئی

حفیظ ہوشیارپوری کی اردو غزل

ہر قدم پر ہم سمجھتے تھے کہ منزل آ گئی

ہر قدم پر اک نئی درپیش مشکل آ گئی

یا خلا پر حکمراں یا خاک کے اندر نہاں

زندگی ڈٹ کر عناصر کے مقابل آ گئی

بڑھ رہا ہے دم بدم صبح حقیقت کا یقیں

ہر نفس پر یہ گماں ہوتا ہے منزل آ گئی

ٹوٹتے جاتے ہیں رشتے جوڑتا جاتا ہوں میں

ایک مشکل کم ہوئی اور ایک مشکل آ گئی

حال دل ہے کوئی خواب آور فسانہ تو نہیں

نیند ابھی سے تم کو اے یاران محفل آ گئی

حفیظ ہوشیارپوری

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

سلام اردو سے منتخب سلام
حفیظ ہوشیارپوری کی اردو غزل