حد
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
آج ایک بات ذہن میں آئی سوچا کچھ لکھوں اس بات پر,,,
پتا ہے اسلام زور زبردستی کا قائل کبھی نہیں رہا اس نے ہمیں ہر شے کی آزادی دی ہر طرح کی آزادی دی لیکن اس آزادی کی ایک حد مقرر کردی ہمیں نماز کا حکم دیا ہم نہیں پڑھتے نماز کبھی دل میں آئی تو پڑھ لی ورنہ رہنے دیا ہمیں گانے باجے سے روکا ہم نہیں رکے ہمیں فحاشی سے روکا ہم نہیں رکے ہمیں حیا کا حکم دیا ہم بے حیائی پر اتر آئے ہمیں پردے کا حکم دیا پردہ تو دور کی بات ہمارے سروں تو دوپٹے ہی غائب ہوگئے ہمیں لباس کھلا اور پورا پہننے کا حکم دیا تاکہ ہمارے اعضاء واضح نا ہوں ہم نے اسے تنگ کرتے کرتے جسم سے چپکادیا سلام ہے آج کے جدید دور پر ہم دوسروں کی نقل کرتے کرتے دوسروں سے آگے نکلنے کے چکر میں اتنے آگے نکل گئے کہ پیچھے پلٹنے کے اپنےسارے راستے بند کردیئے حیا کی تمام دیواروں کو پھلانگ کر ہم ماڈرن قوم بن گئے ٹھیک ہے آپ پردہ پورا نہیں کرسکتیں کپڑے کھلے اور پورے پہنیں تاکہ آپکا جسم واضح نا ہو ٹھیک ہے آپ نماز پوری نہیں پڑھ سکتیں فرض اور سنت پڑھ لیں یہ بھی نہیں کرسکتیں صرف فرض پڑھ لیں اور عشاء میں وتر بھی پڑھ لیں آپ سے گانے سننا چھوٹتا نہیں آپ سارا دن ہینڈ فری لگائیں اور نعتیں اور اللہ کے نام سنیں ان شاء اللہ بہت جلد آپکی زبان پر گانوں کی جگہ صرف اللہ کا نام ہوگا آپ نقاب نہیں کرسکتیں نا کریں صرف حجاب کرلیں ستر کا جو حکم اسلام میں ہے وہ تو پورا کریں آپ یہ سوچیں آپ نماز پڑھتی ہیں اپنے آپ کو پورا ڈھانپ کر پڑھتی ہیں آستین پوری, سر ڈھکا ہوا, سینہ ڈھکا ہوا, پاؤں ٹخنوں تک چھپے ہوئے جب وہ رب آپکو اپنے سامنے ہی پورا ڈھانپ کر بلاتا ہے وہ رب جس نے آپکو تخلیق کیا وہ رب جس نے آپکے جسم کے ہر حصے کو مٹی سے بنایا اور پھر اس میں روح پھونکی وہ رب آپکو اپنے سامنے باپردہ ہو کر بلاتا ہے وہی رب آپکو دنیا کے سامنے بے پردہ جاتے ہوتے کیسے دیکھ سکتا ہے ہم جب ہم اسکی نہیں مانتے وہ ہماری کیسے مان سکتا ہے لیکن پھر بھی پھر بھی وہ ہمیں یونہی بے آسرا نہیں چھوڑتا ہمیں تھامے رکھتا ہے خدارا اس یکتا واحد کی سنیں تو صحیح ایک بار سمجھیں تو صحیح وہ کیوں آپکو اس فانی اور غلیظ جہاں سے بچانا چاہتا ہے جانتے ہیں کیوں کیونکہ ایک ہیرے کی قیمت ایک جوہری ہی پہچان سکتا ہے وہ آپکو چھپا ہوا دیکھنا چاہتا ہے تاکہ اس دنیا کی گندی غلیظ نظروں سے آپکو بچا سکے
اللہ آپکا حامی و ناصر ہو
فقط اللہ کی بندی🌹
زینب عزیز