آپ کا سلاماردو افسانےاردو تحاریرعامر صدیقی

غبارے

عامر صدیقی کا ایک اردو افسانہ

بستی میں بہت چہل پہل تھی مگر اسی کے ایک ہوٹل پر تین غبارے والے اپنے غباروں سے مبرا ڈنڈے، کسی شکست خوردہ سپاہی کی خالی بندوق کی طرح، زمین پر ڈالے سرجھکائے بیٹھے تھے۔
’’اب ہم کیا کریں گے۔‘‘
’’اُس نے رزق کا وعدہ کیا ہے۔‘‘
’’اب یہاں تو ہمیں روزی ملنے کی نہیں۔‘‘
’’کہیں کسی بچی ہوئی بستی ہی اب ہمیں دو وقت کی روٹی دے سکتی۔‘‘
’’صحیح کہا کوئی بچی ہوئی بستی ہی۔۔ ۔‘‘
’’جہاں کی زمین غبارے نہیں اگاتی ہو۔‘‘
پھر تینوں نے ایک اداسی بھری نظر سامنے موجود سائن بورڈ پر لگے اشتہار پر ڈالی۔ جس پر لکھا تھا۔
’’ضبط تولید کے لئے درکار ضروری اشیاء اب محکمے کی جانب سے سب کو مفت فراہم کی جائیں گی۔ منجانب محکمہ بہبودِ آبادی‘‘
سائن بورڈ کے نیچے بہت سارے بچے غباروں سے کھیل رہے تھے۔

عامر صدیقی

عامر صدیقی

لکھاری،ترجمہ نگار،افسانہ نگار،محقق۔۔۔ / مائکرو فکشنسٹ / مترجم/شاعر۔ پیدائش ۲۰ نومبر ۱۹۷۱ء بمقام سکھر ، سندھ۔تعلیمی قابلیت ماسٹر، ابتدائی تعلیم سینٹ سیوئر سکھر،بعد ازاں کراچی سے حاصل کی، ادبی سفر کا آغاز ۱۹۹۲ ء ؁ میں اپنے ہی جاری کردہ رسالے سے کیا۔ ہندوپاک کے بیشتر رسائل میں تخلیقات کی اشاعت۔ آپ کا افسانوی مجموعہ اور شعری مجموعہ زیر ترتیب ہیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

سلام اردو سے ​​مزید
Close
Back to top button