اردو غزلیاتشعر و شاعریلیاقت علی عاصم

فکر میں وحشتِ عمل کیا ہے

لیاقت علی عاصم کی ایک اردو غزل

فکر میں وحشتِ عمل کیا ہے
اے غزالاں مری غزل کیا ہے

چاند اٹکا ہو جیسے شاخوں میں
اور صبر و رضا کا پھل کیا ہے

آج ہی کوئی انتظام کرو
میں نہیں جانتا یہ کل کیا ہے

زندگی تیرے عہد میں اے دوست
مسئلہ ہے کوئی تو حل کیا ہے

رات بھر کی قدم سرا شاید
جھونپڑا کیا ہے اور محل کیا ہے

آپ سمجھیں مجھے نہ سمجھائیں
زندگی کیا ہے اور اجل کیا ہے!

لیاقت علی عاصم

سائٹ ایڈمن

’’سلام اردو ‘‘،ادب ،معاشرت اور مذہب کے حوالے سے ایک بہترین ویب پیج ہے ،جہاں آپ کو کلاسک سے لے جدیدادب کا اعلیٰ ترین انتخاب پڑھنے کو ملے گا ،ساتھ ہی خصوصی گوشے اور ادبی تقریبات سے لے کر تحقیق وتنقید،تبصرے اور تجزیے کا عمیق مطالعہ ملے گا ۔ جہاں معاشرتی مسائل کو لے کر سنجیدہ گفتگو ملے گی ۔ جہاں بِنا کسی مسلکی تعصب اور فرقہ وارنہ کج بحثی کے بجائے علمی سطح پر مذہبی تجزیوں سے بہترین رہنمائی حاصل ہوگی ۔ تو آئیے اپنی تخلیقات سے سلام اردوکے ویب پیج کوسجائیے اور معاشرے میں پھیلی بے چینی اور انتشار کو دورکیجیے کہ معاشرے کو جہالت کی تاریکی سے نکالنا ہی سب سے افضل ترین جہاد ہے ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

متعلقہ اشاعتیں

Back to top button